نئی دہلی ، 2 مار چ (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان انضمام الحق کا اسپاٹ فکسنگ میں سزا یافتہ کھلاڑیوں سلمان بٹ اور محمد آصف کی بھی پاکستانی ٹیم میں واپسی کی حمایت کرتے ہوئے کہنا ہے کہ دونوں کو سزا مکمل کرنے کے بعد دوسرا موقع دیا جانا چاہئے۔ سلمان بٹ اور محمد آصف کو اس وقت کے ساتھی کھلاڑی محمد عامر کے ساتھ 2010 میں انگلینڈ کے خلاف لارڈز ٹسٹ میں اسپاٹ فکسنگ میں ملوث ہونے پر برطانیہ میں جیل کی سزا ہوئی تھی۔ تاہم محمد عامر سزا پوری کرنے کے بعد شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے نیشنل ٹیم میں واپس آچکے ہیں جب کہ آصف اور سلمان بٹ بدستور باہر ہیں اور انھیں رواں ماہ ہندوستان میں شروع ہونے والے ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کیلئے پاکستانی اسکواڈ میں شامل نہیں کیا گیا۔ انضمام الحق نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو اپنے انٹرویو میں کہا کہ ’’ایک شخص ایک دفعہ اپنی سزا پوری کرتا ہے تو وہ زندہ رہنے، کھیلنے اور سب کچھ کرنے کا حق رکھتا ہے۔میرا ماننا ہے کہ دوسرے کھلاڑیوں کو بھی واپسی کا موقع ملنا چاہئے ‘‘۔ انضمام الحق نے گزشہ سال افغانستان کی کرکٹ ٹیم کے کوچ کی حیثیت سے ذمہ داریاں سنبھالی تھیں اور اس وقت وہ ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کی تیاریوں کے سلسلے میں نئی دہلی میں ٹیم کے ساتھ مشغول ہیں۔ پاکستان کیلئے 120 ٹسٹ اور 388 ونڈے میچز کھیلنے والے سابق مایہ ناز بلے باز نے ڈھاکہ میں جاری ایشیا کپ کے میچ میں ہندوستان کے خلاف محمد عامر کے بولنگ اسپیل کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ’’یہ اٹل حقیقت ہے کہ اتنی صلاحیت کے ساتھ ہی کوئی شخص ایک طویل عرصے بعد اُسی پرانے دم خم کے ساتھ بولنگ کرسکتا ہے ‘‘ ۔
اُنھوں نے کہا کہ جس طرح عامر نے ہندوستان کے خلاف بولنگ کی اِس سے یہ نہیں لگتا تھا کہ وہ 5 سال بعد واپسی کررہا ہے، یہ قابل دید تھا‘۔ پاکستان کو میچ میں 5 وکٹوں کو شکست ہوئی لیکن 23 سالہ فاسٹ بولر محمد عامر نے اپنی شاندار بولنگ سے سب کو متاثر کیا۔ محمدعامر کی عالمی کرکٹ پر5 سال کی پابندی گزشتہ سال اپریل میں آئی سی سی کی جانب سے اٹھا لی گئی تھی جبکہ محمد آصف اور سلمان بٹ ستمبر میں ڈومیسٹک اور بین الاقوامی میچوں کیلئے اہل قرار دیئے گئے تھے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے کہا تھا کہ دونوں کھلاڑیوں کوبین الاقوامی کرکٹ میں واپسی کیلئے سخت محنت کرنی ہوگی۔ انھوں نے رواں سال جنوری میں کامیاب انداز میں ڈومیسٹک کرکٹ میں واپسی کی تھی جہاں سلمان بٹ نے سنچری بنائی تھی جبکہ آصف نے ونڈے کپ میں اپنے پہلے میچ میں دو وکٹیں حاصل کئے۔ تینوں پاکستانی کھلاڑیوں کو 2011ء میں برطانیہ کی عدالت نے مجرم قرار دیتے ہوئے قید کی سزا دی تھی اور وہ سزا پوری کرنے کے بعد رہا ہوئے تھے۔ محمد عامر کی دورۂ نیوزی لینڈ میں عالمی کرکٹ میں واپسی ہوئی تھی جہاں انھوں نے وکٹیں حاصل کرنے کی اہلیت کو ثابت کیا۔ انضمام 8 مارچ سے شروع ہونے والے ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں پاکستان کو کمزور ٹیم تصور نہیں کرتے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستانی بلے بازوں کی ایشیا کپ میں ناقص کارکردگی کے باوجود پاکستان کے پاس ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں کامیابی کا موقع موجود ہے۔ اُن کے مطابق ٹی ٹوئنٹی کرکٹ غیر متوقع طرز کا فارمیٹ ہے اس لئے آپ کسی ٹیم کے بھی امکانات کو رد نہیں کرسکتے۔