سفارت خانہ میں نقدی کی قلت پر روس کا احتجاج‘ مسئلہ کے فوری حل پر زور’ ماسکو میں ہندوستانی سفیر کی طلبی او ردھمکی

نئی دہلی: روس نے ہندوستان کے ساتھ سخت احتجاج کرتے ہوئے کہاکہ نوٹوں کی منسوخی کے بعد نقدی کی قلت کے سبب ان کے سفارت خانے کاکام متاثر ہوا ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ اس مسلئے کو جلد حل کیا جائے جس میں انہیں ناکامی کی صورت میں وہ ماسکو میں ہندوستانی سفارت کار کی طلبی کے بشمول دیگر امکانات تلاش کرسکتا ہے۔

روسی سفیر الیگزینڈر کڈاکن نے اپنے ایک مکتوب میں یہ مسئلہ اٹھایااور کہاکہ روسی سفارت کار خاطرخواہ رقم نہیں نکال پارہے ہیں جس سے سفارت خانہ میں معمول کی کارکردگی متاثر ہورہی ہے ۔

انھوں نے اس مسئلے کی یکسوئی کے لئے وزرات خارجہ سے مداخلت کی خواہش کی تاکہ سفارتی عملے کی جانب سے رقومات کی دستبرداری کو تحدیدات سے مستثنیٰ رکھا جاسکے۔روسی سفارت خانہ کے ایک سینئر عہدیدار نے کہاکہ ’’ ہمیں وزیر امور خارجہ سے جواب کاانتظار ہے او رامید کرتے ہیں کہ یہ مسئلہ جلد حل ہوجائے گا۔

ورنہ ہم دوسرا راستہ تلاش کرنے پر مجبورہوجائیں گے۔ ماسکو میں بھی آپ کے سفارت خانہ سے ہندوستانی وزراتی قونصلر کو طلب کرتے ہوئے یہ مسلئے اٹھایا جائے گا‘‘۔دہلی کے روسی سفارت خانہ میں تقریباً دوسو ملازمین برسرخدمت ہیں۔

اس شکایت پر ہندوستان کی طرف سے فوری طور پر کسی قسم کا ردعمل ظاہر نہیں کیاگیا۔قبل ازیں سفارتی کور کے ڈین نے یہ مسلئے اٹھایاتھا اور ہم سفارتی اداروں کو درپیش مسائل کے بارے میں شکایت کی تھی۔

باور کیاجاتا ہے یوکرین ‘ قازقستان اورپاکستان کے چند دوسرے ملکوں نے بھی رقم کی قلت پر احتجاج کیاہے