سفارتکاروں کی ہراسانی پر ہند۔پاک بات چیت

 

اسلام آباد ۔ 26مارچ ۔(سیاست ڈاٹ کام) پاکستانی وزیر خارجہ خواجہ آصف نے آج کہاکہ نئی دہلی میں مقیم پاکستانی سفارتکاروں کو مبینہ طورپر ہراسانی کے واقعات پر ہندوستان اور پاکستان کے درمیان اعلیٰ سطح پر بات چیت جاری ہے ۔ پاکستان نے دعویٰ کیا ہے کہ 7 مارچ سے متواتر 26 مرتبہ پاکستانی سفارتکاروں کے ساتھ ہراسانی کے واقعات پیش آئے ہیں، جس کے بعد پاکستان نے اپنے ہائی کمشنر سہیل محمود کو واپس پاکستان طلب کرلیا تھاتاکہ اس مسئلہ پر تبادلۂ خیال کیا جاسکے ۔ انھوں نے کہاکہ اس مسئلہ پر مطلوبہ معلومات کے حصول کے بعد سہیل محمود 22 مارچ کو دہلی واپس ہوگئے ۔ وزیرخارجہ نے مزید کہاکہ وہ یہ توقع کرتے ہیں کہ اس سلسلے میں بہت جلد ثمرآور نتائج حاصل ہوں گے ۔ انھوں نے اس یقین کا اظہار کیاہے کہ اس کے ذریعہ دونوں پڑوسی ملکوں کے درمیان تعلقات میں بہتری آئے گی ۔ وزیر موصوف نے مزید کہاکہ پاکستان اپنے پڑوسیوں کے ساتھ برابری کی بنیاد پر خطہ میں ہم آہنگی قائم رکھنے پر یقین رکھتا ہے ۔ انھوں نے کہاکہ پاکستان خطہ میں عوام کی وسیع پیمانہ پر عوامی مفاد کیلئے امن و استحکام پیدا کرنے کو اولین ترجیح دیتا ہے ۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان اپنے خطہ کے تمام ممالک خصوصاً افغانستان ، ایران ، ہندوستان ، روس اور خطہ کے دیگر ممالک کے ساتھ علاقہ میں مستحکم تعلقات اور صحتمندانہ ترقیاتی ماحول پیدا کرنے کی کوشش کررہا ہے ۔ انھوں نے کہاکہ پاکستان خصوصی طورپر افغانستان میں امن کا خواہاں ہے۔ انھوں نے کہا ہم چاہتے ہیں کہ ہمارا پڑوسی ملک زیادہ پرامن اور زیادہ مستحکم ہو کیونکہ افغانستان کا استحکام اور پرامن ہونے سے سب سے زیادہ فائدہ پاکستان کو ہوگا ۔