ریاض ۔ 24 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) شام میں داعش کے خلاف فضائی حملوں میں شریک سعودی پائلیٹس کو آن لائن دھمکیاں مل رہی ہیں۔ اس لڑائی میں شامل ہونے والے پائلیٹس بشمول ولیعہد کے ایک فرزندکی تصویریں میڈیا میں شائع ہوئی تھی۔ سرکاری سعودی پریس ایجنسی نے 8 پائلیٹس کی تصاویر جاری کی، جو کل امریکی زیرقیادت فضائی حملوں میں شریک تھے۔ داعش کے خلاف لڑائی میں امریکہ کے ساتھ عرب ممالک بھی شریک ہیں۔ فضائی حملوں میں جو پائلیٹس شریک تھے، ان میں ولیعہد سلمان بن عبدالعزیز کے فرزند بھی شامل ہیں۔ ان حملوں میں داعش کے کئی ارکان ہلاک ہوگئے جس کے بعد جہادی گروپ نے سعودی پائلیٹس کو آن لائن دھمکیاں دینا شروع کردی ہے۔ ٹوئیٹر پر ایک شخص نے لکھا کہ حملوں میں شریک یہ پائلیٹس داعش کو مطلوب ہے۔ ایک اور نے لکھا کہ بہت جلد یا تاخیر سے صحیح ہم ان کا گلا کاٹ دیں گے۔ ٹوئیٹر پوسٹ پر ایک اور شخص نے پولیس اور فوج کو بھی ہلاک کرنے کی دھمکی دی ہے۔ تاہم انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں میں بعض نے سعودی پائلیٹس کا دفاع کیا۔ سعودی پریس ایجنسی نے کل رات یہ اطلاع دی تھی کہ سعودی پائلیٹس نے کامیاب فضائی حملے کئے اور بحفاظت واپس ہوگئے۔ متحدہ عرب امارات، بحرین اور اردن نے بھی اس مہم میں شریک ہونے کی توثیق کی ہے۔ امریکہ نے بتایا کہ قطر بھی شامل ہے۔ سعودی پریس ایجنسی نے ولیعہد سلمان کے حوالہ سے کہا کہ ’’میرے بیٹوں، پائلیٹس نے اپنے مذہب، اپنی سرزمین اور اپنے فرمانروا کے حق میں عائد ہونے والی ذمہ داری پوری کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی فضائیہ کے ارکان کی پیشہ ورانہ مہارت اور بہادری پر انہیں فخر ہے۔