سعودی ولی عہد دوم مقرن بن عبدالعزیز کا حلف وفاداری

ریاض ، 31 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) سعودی عرب کے شاہی خاندان کے ارکان، وزراء، مذہبی شخصیات، دانشوروں اور عام شہریوں نے حال ہی میں مقررہ ولی عہد دوم شہزادہ مقرن بن عبدالعزیز سے اظہار وفاداری کرتے ہوئے ان کی بیعت کرلی ہے اور انھیں نئے منصب پر فائز ہونے پر مبارکباد پیش کی ہے۔ حلف برداری کی پروقار تقریب اتوار کو دارالحکومت ریاض کے شاہی محل میں منعقد ہوئی جس میں زندگی کے مختلف طبقوں سے تعلق رکھنے والی سرکردہ شخصیات کی بڑی تعداد موجود تھی۔ اس موقع پر 69 سالہ شہزادہ مقرن بن عبدالعزیز نے حلف لیا اور سعودی ارباب اقتدار و سیاست اور علم ودانش نے ان سے بیعت کے ذریعے اظہار و فاداری کیا۔ سعودی فرمانروا شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز نے جمعرات کو شاہی فرمان جاری کیا تھا جس کے تحت شہزادہ مقرن کو موجودہ ولی عہد شہزادہ سلمان کا جانشین مقرر کیا گیا ہے اور وہ یہ منصب خالی ہونے کی صورت میں سعودی عرب کے آئندہ ولی عہد ہوں گے۔ سرکاری ٹیلی ویژن سے نشر بیان کے مطابق شہزادہ مقرن کرسی خالی ہونے کی صورت میں ملک کے بادشاہ بھی بن سکتے ہیں۔ العربیہ نیوز چینل سے نشریہ بیان میں کہا گیا تھا، ’’شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز نے شہزادہ مقرن کو بادشاہ اور ولی عہد کے عہدہ خالی ہونے کی صورت میں سعودی مملکت کا بادشاہ مقرر کردیا ہے‘‘۔ سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ

اس شاہی فرمان کو کسی بھی طریقے سے کوئی بھی شخص کسی بھی وجہ یا تشریح کی بنا پر تبدیل نہیں کرسکتا ہے۔اس میں مزید واضح کیا گیا کہ شہزادہ مقرن اپنے موجودہ منصب نائب وزیراعظم کی حیثیت سے کام کرتے رہیں گے۔ وہ شاہ عبدالعزیز آل سعود کے چھوٹے بیٹے ہیں۔ اور 1945ء میں پیدا ہوئے تھے ۔ قبل ازیں وہ مختلف عہدوں پر فائز رہ چکے ہیں۔ وہ 1980ء سے 1999ء تک صوبہ حائل کے گورنر تھے اور بعد میں انھیں مدینہ منورہ کا گورنر مقرر کیا گیا تھا۔ انھوں نے ابتدائی تعلیم دارالحکومت ریاض میں حاصل کی تھی اور 1964ء میں سعودی عرب کی شاہی فضائیہ میں شمولیت اختیار کی تھی۔ انھوں نے برطانیہ سے ہوابازی (ایرو ناٹکس) میں 1968ء میں گرائجویشن کی ڈگری حاصل کی تھی اور وہ 1980ء تک سعودی فضائیہ میں خدمات انجام دیتے رہے تھے۔ انھیں گزشتہ سال سعودی عرب کا نائب وزیراعظم مقرر کیا گیا۔ اس سے قبل وہ سعودی عرب کے سراغ رساں ادارہ کے سربراہ تھے۔ وہ اکٹوبر 2005ء سے جولائی 2012ء تک اس منصب پر فائز رہے تھے۔ شاہ عبداللہ نے 20 جولائی 2012ء ان کی جگہ شہزادہ بندر بن سلطان کو انٹلی جنس چیف مقرر کیا تھا اور شہزادہ مقرن کو اپنا مشیر اور خصوصی قاصد مقرر کردیا تھا لیکن بعد میں انھیں نائب وزیراعظم کے منصب پر فائز کردیا گیا تھا۔ سعودی نائب وزیراعظم کو روایتی طور پر ولی عہد کا جانشین سمجھا جاتا ہے۔