ریاض ۔6 جون ۔(سیاست ڈاٹ کام) سعودی عرب نے آج دعویٰ کیا کہ اُس نے اپنے ایک شہر پر یمن کے شیعہ باغیوں کی طرف سے داغے گئے اسکڈ میزائیل کو مار گرایا ہے ۔ اس شہر میں ایک بڑا فضائی اڈہ بھی واقع ہے جس کو نشانہ بناتے ہوئے یمنی حوثیوں نے اسکڈ میزائیل حملہ کیا تھا ۔ سعودی شہر پر یمنی باغیوں کا یہ حملہ گزشتہ کئی ماہ سے جاری لڑائی میں مزید شدت کا شاخسانہ ہوسکتا ہے ۔ سعودی عرب کے سرکاری خبررساں ادارہ نے کہاکہ آج مقامی وقت کے مطابق رات 2:45 منٹ پر دو پٹریاٹ میزائیلوں کے ذریعہ یمنی باغیوں کے اسکڈ میزائیلز مار گرائے گئے جو سعودی عرب کے جنوب مغربی شہر خاص مشائیت کو نشانہ بناتے ہوئے داغے گئے تھے ۔ اس شہر میں ملک خالد فضائی اڈہ واقع ہے ۔ سعودیوں نے سوشیل میڈیا پر خبر دی کہ حملہ کے دوران فضائی حملوں کے سائرن کی آوازیں سنائی دی گئیں۔ سعودی خبرررساں ادارہ نے اسکڈ میزائیل حملے کے لئے ایرانی تائید یافتہ حوثیوں اور سابق صدر علی عبداﷲ صالح کے وفادار فورسیس کو مورد الزام ٹھہرایا ہے ۔واضح رہے کہ جنوبی یمن میں حوثیوں کی پیشقدمی کے بعد اس جنگ زدہ ملک کے صدر عبدالربو منصور ہادی عدن سے فرار ہوگئے تھے جو اب سعودی عرب میں جلاوطنی کی زندگی گذار رہے ہیں جن کی مدد کیلئے سعودی عرب نے 10 عرب ممالک پر مشتمل فوجی اتحاد بناتے ہوئے 26 مارچ سے یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر بڑے پیمانے پر فضائی حملوں کا آغاز کیا تھا ۔ اتحادیوں نے آج حوثیوں کے طاقتور گڑھ سعدہ میں فضائی حملہ کرتے ہوئے باغیوں کے راکٹ لانچر کو تباہ کردیا ہے۔ یمن پر سعودی عرب کے فضائی حملوں میں تاحال یمن کے 1000 عام شہری ہلاک ہوچکے ہیں اور 10 لاکھ سے زائد یمنی بے گھر ہوچکے ہیں۔ تاہم سعودی فضائی حملے ایک بھی علاقے کو حوثیوں کے کنٹرول سے آزاد کرانے میں ناکام ہوگئے ہیں۔