دوبئی ۔ 26 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) ہیومن رائٹس واچ کے مطابق صرف چار ماہ کے دوران سعودی عرب نے 48 افراد کو سزائے موت دی ہے جن میں سے نصف تعداد منشیات کی اسمگلنگ میں ملوث پائے جانے والوں کی ہے۔ ہیومن رائٹس واچ کا کہنا ہیکہ سعودی عرب میں مجرمین کے ساتھ انصاف کا پیمانہ تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ امریکہ سے اپنی سرگرمی انجام دینے والے ہیومن رائٹس واچ نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 2018ء کے آغاز سے اب تک 48 افراد کو سزائے موت دی جاچکی ہے۔ ہیومن رائٹس واچ کی رپورٹ کی اشاعت کل رات ہی عمل میں آئی۔ منشیات معاملہ میں ملوث کئی دیگر لوگ بھی سزائے موت پر عمل آوری کے منتظر ہیں جو یقینی طورپر سعودی عرب کا نامناسب طریقہ انصاف ہے۔ سعودی عرب میں سزائے موت دیئے جانے کی شرح دنیا کے کسی بھی ملک سے زیادہ ہے جہاں دہشت گردی، نسل کشی، عصمت ریزی، مسلح ڈکیتی اور منشیات کی اسمگلنگ میں ملوث افراد سزائے موت کے مستحق قرار دیئے جاتے ہیں۔