ریاض/بیروت۔9مئی ( سیاست ڈاٹ کام ) میرس وائرس سے ہلاک ہونے والوں کی جملہ تعداد سعودی عرب میں126ہوگئی جبکہ آج مزید پانچ افراد اس مرض سے فوت ہوگئے ۔ پُراسرار تنفس کے مرض کا یہ وائرس سب سے پہلے سعودی عرب میں 2012ء میں دیکھا گیا ۔ وزارت صحت کے بموجب مغربی شہر مدینہ منورہ میں 2افراد جن کی عمریں 47اور 60سال تھیں فوت ہوگئے ۔ مکہ معظمہ میں ایک 84سالہ شخص اسی بیماری سے انتقال کرگیا اور بحراحمر کے شہر جدہ میں چوتھی موت واقع ہوئی ۔ تینوں شہر ایک دوسرے سے قریبی ربط رکھتے ہیں ۔ سالانکہ حج کے موقع پر تینوں شہر انتہائی پُرہجوم ہوتے ہیں ۔ جدہ سعودی عرب کا تجارتی دارالحکومت ہے اور بیرونی ملک سے آنے والے عازمین حج کے داخلے کا اہم مقام ہے ۔ پانچویں موت ایک خاتون کی ہوئی جو دارالحکومت ریاض میں میرس وائرس سے پیدا ہونے والی بیماری کی
وجہ سے انتقال کرگئی ۔ متحدہ عرب امارات ‘ اردن ‘ مصر ‘لبنان اور امریکہ میں بھی میرس وائرس سے سانس کا مرض پیدا ہونے کی اطلاعات ملی ہیں ۔ یہ وائرس انتہائی مہلک سمجھا جاتا ہے لیکن سارس وائرس کی بہ نسبت کم متعدی ہے ۔ بیروت سے موصولہ اطلاع کے بموجب لبنان میں میرس وائرس سے سانس کے مرض میں مبتلا ہونے والے پہلے مریض کی اطلاع ملی ہے ۔ مشرقی وسطیٰ کا یہ انتہائی مہلک مرض ہے جو تنفس کا مرض پیدا کرتا ہے ۔ وزارت صحت کے بموجب اس وائرس کا پتہ کل چلا جب کہ ایک شخص مقامی ہاسپٹل میں اس بیماری کی شکایت کرتے ہوئے داخل ہوا ۔