سعودی عرب سے پاکستان کو دوسرا مالیتی پیاکیج

ایک ارب امریکی ڈالر مالیتی امداد پاکستان کو وصول ، امریکہ کے امداد سے انکار پر اقدام
اسلام آباد ۔ 14 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) نقد رقم کی قلت سے پریشان پاکستان کو جمعہ کے دن اپنے قریبی حلیف سعودی عرب سے دوسری بار ایک ارب امریکی ڈالر مالیتی امدادی پیاکیج وصول ہونے سے اس کی حوصلہ افزائی ہوئی کیونکہ پاکستان کے ڈالر کے ذخائر میں روزبروز انحطاط پیدا ہورہا تھا۔ ذرائع ابلاغ کے اطلاع کے بموجب تازہ ترین پیاکیج سنٹرل بینک کے غیرملکی ذخائر میں جمع کروادیا گیا ہے اور اس کی مالیت 9.4 ارب امریکی ڈالر کا نشانہ پار کرچکی ہے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ترجمان عابد قمر نے آج اس کا انکشاف کیا۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے مالیاتی پیاکیج کو آئندہ سال جنوری میں وصول ہونے کی توقع تھی۔ روزنامہ ڈان کی خبر کے بموجب اکٹوبر میں سعودی عرب میں پاکستان کو تین ارب امریکی ڈالر امداد غیرملکی کرنسی میں ہندوستان کو فراہم کرنے کا فیصلہ کیا تھا تاکہ اسے ادائیگیوں کے بحران کا توازن درست ہوجائے۔ وزیراعظم پاکستان عمران خان کے 23 اکٹوبر کو دورہ سعودی عرب کے موقع پر تیل کی دولت سے مالامال سعودی عرب نے اس کا اعلان کیا تھا کہ وہ تین ارب امریکی ڈالر مالیتی امداد اس کی بیمار معیشت کو سہارا دینے کیلئے فراہم کرے گا۔ اس پیاکیج میں تین ارب امریکی ڈالر مالیتی ادائیگیوں کے بقایہ جات ادا کرنے میں مدد ملے گی اور تین ارب امریکی ڈالر مالیتی امدادی پیاکیج تیل کی درآمد کی ملتوی شدہ ادائیگیوں کو ادا کرنے میں مدد ہوگی۔ پاکستان کو دوسری قسط جس کی مالیت ایک ارب امریکی ڈالر ہے، سعودی عرب سے 9 نومبر کو حاصل ہوچکی ہے۔ وزیراعظم کے اکٹوبر میں متفقہ اعدادوشمار کے بموجب ملک کے جملہ غیرملکی قرضہ جات آخری دہائی میں اضافہ ہوکر 30 ہزار ارب روپئے ہوگئے تھے جبکہ گردشی قرضہ 1200 ارب روپئے تک پہنچ گیا تھا۔ پاکستان کی برسراقتدار پاکستان تحریک انصاف حکومت نے چین، متحدہ عرب امارات اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ سے بھی امدادی پیاکیج طلب کئے ہیں تاکہ اس کی معیشت کو سہارا دیا جاسکے۔ دوسری سعودی قسط پاکستان کے غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ کرے گی جو انحطاط پذیر ہوکر 7.3 ارب امریکی ڈالر 7 ڈسمبر کو ہوگئے تھے۔ یہ گذشتہ چار سال سہ ماہ کی اقل ترین مقدار تھی۔