سعودی عرب بھی نیوکلیئر ملک بننے کا خواہاں

ریاض ۔ 26 جون (سیاست ڈاٹ کام) سعودی عرب بھی اب نیوکلیئر توانائی کا حامل ملک بننا چاہتا ہے اور اس پراجکٹس میں سعودی کا تعاون کرنے والے ممالک کی جانب اس نے اپنی توجہ مبذول کرلی ہے تاکہ ایران سے بہتر طور پر نمٹا جاسکے کیونکہ ایران اب نیوکلیئر معاہدہ سے صرف چند ایام کے فاصلے پر ہے اور سعودی عرب کو یہ اندیشہ ہیکہ ایران سعودی خطہ میں مزید بے چینی پیدا کرسکتا ہے جبکہ سعودی عرب کو اپنے خطہ کا استحکام سب سے زیادہ عزیز ہے۔ اطلاعات کے مطابق امریکہ اور دیگر طاقتور ممالک ایران سے ہفتہ کے اواخر میں بات چیت کریں گے جو ویانا میں ہوں گی اور اس طرح منگل تک اس معاہدہ کو قطعیت دی جاسکے گی جس کے تحت ایران کو نیوکلیئر ہتھیار سازی سے مکمل طور پر روک دیا جائے۔ سعودی عرب تیل کی دولت سے مالامال ملک ہے اور اس کا اندیشہ یہ ہیکہ شیعہ ایران جو سعودی کا سب سے بڑا حریف ہے، امریکہ اور دیگر طاقتوں کے دباؤ میں آنے کے باوجود بھی اس موقف میں ہے کہ وہ اپنا نیوکلیئر ہتھیار تیار کرلے اور 12 سال سے جاری کشیدگی کا خاتمہ کردے۔ سعودی عرب کو امریکہ سے یہ شکایت بھی ہے کہ مشرق وسطیٰ میں ایران کے تباہ کن رول کے بارے میں سعودی عرب نے امریکہ سے جو شکایت کی ہے، امریکہ اس تشویش کی یکسوئی میں سنجیدہ نہیں ہے۔