سعودی عرب: ایران کے عازمین کو اس سال حج کو موقع ملے گا۔

ریاض :سعودی عربیہ نے جمعہ کے روز بتایا کہ ایران کے عازمین جنھیں علاقائی تنازعات کی وجہہ سے پچھلے سال حج کی سعادت نصیب نہیں ہوئی تھی اس سال حج کے لئے درخواست داخل کرسکتے ہیں

۔جاریہ سال کے اسلامی کیلنڈر کی مناسبت سے سعودی کے سرکاری خبررساں ادارے نے کہاکہ ’’ وزرات حج اور ایران کی تنظیموں نے تمام ضروری اقدامات کی تکمیل کرلی ہے تاکہ 1438میں تمام مسلم ممالک کے مطابق طریقہ کار کی پیروی کرتے ہوئے ایرانی عازمین کو حج کا موقع فراہم کیاجائے گا۔

تین دہوں میں پہلی بار ایران کے عازمین جن کی تعداد تقریبا60,000ہے سال 2016میں دونوں ممالک کے درمیان میں حفاظتی معاملات میں اتفاق کرنے سے ناکامی کے بعد حج کی سعادت سے محروم رہے ۔

ریاض او رایران کے درمیان میں سفارتی تعلقات نہیں ہے اور کشیدگی بدستور جاری ہے کیونکہ سنی اکثریت والے سعودی عرب نے بارہا ایران کو مورد الزام ٹھراتے ہوئے کہاکہ ایران شیعہ تحریک کو ہتھیار فراہم کررہا ہے جو سیریہ ‘عراق ‘ یمن اور بحرین میں علاقائی تنازعات پید ا کررہے ہیں۔

مگر سعودی حج منسری کا کہنا ہے کہ مملکت ‘ جہاں پر اسلام کی بنیادپڑی ہے ان تمام عازمین کا خیرمقدم کرتاہے جو مختلف ممالک اور پس منظر سے تعلق رکھتے ہیں‘‘۔

خادمین الحرمین شریفین ’ سعودی عرب سالانہ حج کا انتظام کرتے ہیں جو کے مذہب اسلام کے پانچ ضروری اراکین میں سے ایک ہے اورہر اس مسلمان کے لئے لازمی ہے جو صاحب استطاعت ہے اوراس پر زندگی میں ایک بار حج فرض ہے۔

ایران نے تین سالوں 1998اور 1990کے درمیان میں حج اس وقت بائیکاٹ کیاتھا جب1987میں ایرانی عازمین او رسعودی پولیس کے درمیان میں جھڑپ کا واقعہ پیش آیااور400لوگوں کی ہلاکت بھی ہوئی تھی۔

سال1991میں سفارتی تعلقات بحال ہوئے ’ مگر حالیہ دنوں میں تعلقات میں مزیدکھٹاس پیدا ہوئی’ بالخصوص اس وقت جب دونوں ممالک سیریا اور یمن کی جنگوں میں تائید ومخالفت کرتے ہوئے دیکھے گئے۔

پچھلے سال جنوری میں تعلقات مزیدابتر اس وقت ہوئے جب شیعہ احتجایوں نے سعودی عربیہ ک شیعوں پر امتناعی احکامات کے پیش نظرسعودی عربیہ کے سفارت خانہ اور قونصلیٹ دفتر کو آگ لگادی تھی۔