سعودی عرب اور بحرین کے ایران سے سفارتی روابط منقطع

یو اے ای نے بھی سفارتی تعلقات کی سطح کم کردی، سفیر کی واپس طلبی
ریاض/ابوظہبی۔4 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) سعودی عرب اور بحرین نے آج ایران کے ساتھ سفارتی روابط منقطع کرلیئے جبکہ متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے بھی سفارتی تعلقات کی سطح کم کرتے ہوئے اپنے سفیر کو واپس طلب کرلیا ہے۔ ایران کی خلیج اور عرب ممالک کے امور میں مداخلت کے خلاف یہ کارروائی کی گئی۔ سعودی عرب نے شیعہ عالم کی سزائے موت کے بعد ایران سے پیدا ہونے والی کشیدگی پر ایران کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔سعودی عرب کے وزیرِ خارجہ عادل الجبیر نے تہران میں سعودی سفارتخانے پر مظاہرین کے حملے کے بعد پریس کانفرنس میں کہا کہ تمام ایرانی سفارتکار اگلے 48 گھنٹوں میں سعودی عرب سے نکل جائیں۔خیال رہے کہ سعودی عرب میں ہفتہ کو دہشت گردی کے الزام میں جن 47 افراد کو موت کی سزا دی گئی تھی ان میں شیعہ عالم شیخ نمر النمر بھی شامل تھے۔سعودی عرب کے وزیرِ خارجہ عادل الجبیر نے کہا کہ ایران کو سعودی عرب کی سکیورٹی کی خلاف ورزی کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب نے تہران میں موجود اپنے سفارتکاروں کو واپس بلا رہا ہے۔اس دوران ایران نے سعودی عرب کے فیصلے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ شیعہ عالم دین کو پھانسی ایک بڑی غلطی تھی اور سفارتی روابط منقطع کرنے کے باوجود یہ حقیقت تبدیل نہیں ہوگی۔ نائب وزیر خارجہ ایران حسین امیر عبداللہ عین نے کہا کہ سعودی عرب نے جلدبازی میں کئے گئے فیصلوں کے ذریعہ ایک سنگین غلطی کا ارتکاب کیا ہے۔