امریکہ اور نیپال کی معطلی کی نوٹسیں، کرکٹ کو 2024ء اولمپکس میں شامل کرنے روم کی مساعی
ایڈن برگ۔یکم جولائی (سیاست ڈاٹ کام) اطالوی کرکٹ بورڈ کے سربراہ سیمون گامینو نے کہا ہے کہ روم اگر اپنے پاس اولمپک کھیلوں کی میزبانی کرنے کے وعدے میں کامیاب ہوجاتی ہے تو 2024 ء میں کرکٹ بھی اولمپک کھیلوں ک ایک حصہ ہوگا۔ کابینو نے یہ تبصرے ایک ایسے وقت کئے ہیں جب یہاں آئی سی سی کی سالانہ کانفرنس جاری ہے۔ ای ایس پی این کرک انفو نے اطالوی کرکٹ سربراہ کے حوالے سے کہا کہ ’’روم کو اگر 2024ء اولمپکس کی میزبانی ملتی ہے تو اس میں کرکٹ بھی شامل کیا جائے گا‘‘ انہوں نے کہا کہ ہمیں آرگنائزنگ کمیٹی سے واضح تیقن حاصل ہوا ہے۔ پیرس، لاس اینجلس اور بد ایسٹ کے ساتھ روم بھی 2024ء اولمپکس کی میزبانی کیلئے ادعا پیش کررہا ہے۔ میزبان شہر کو اولمپکس میں پانچ کھیل شامل کرنے کا موقع دیا جاتا ہے بشرطیکہ وہ ضابطوں کے مطابق رہیں۔ روم اگر اولمپکس کا دوسرا شہر ہلونا کرکٹ کھیل کیلئے متوقع مقام ہوسکتا ہے جہاں 2010ء میں ورلڈ کرکٹ لیگ ڈیویژن فور کے میچس کھیلے جائیں گے۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کانفرنس میں دیگر موضوعات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ سعودی عرب کو اس کونسل میں 39 ویں معاون رکن کی حیثیت سے شامل کرلیا گیا۔
علاوہ ازیں امریکہ کرکٹ اسوسی ایشن (یو ایس اے سی اے) اور کرکٹ اسوسی ایشن آف نیپال (سی اے این) کی اس کونسل سے معطلی کی کوششیں کی گئی۔ یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ آئی سی سی کا ایک وفد ان دونوں معطل شدہ ممالک کا عنقریب دورہ کریگا۔ آئی سی سی کے چیرمین ششانک منوہر نے کہا کہ ’’نیپال اور امریکہ دونوں ہی آئی سی سی کے اہم ارکان ہیں۔ ان کے پاس بے پناہ پوشیدہ صلاحیتیں موجود ہیں۔‘‘ آئی سی سی کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق سعودی کرکٹ سینٹر (ایس سی سی) 2003 میں الحاق رکن بن گیا تھا اور 2014 کی رائے شماری کے مطابق 4 ہزار 350 کرکٹر اور 80 کرکٹ کی سہولیات دی گئی جبکہ حال ہی میں ایس سی سی نے آئی سی سی کے اسپانسر کمپنی کے ساتھ تین سال کا منافع بخش معاہدہ کیا ہے۔ ایس سی سی اسپانسر کمپنی کی مدد سے ملک میں 106 مختلف کلبوں کی جانب سے کھیلنے والے 1800 کھلاڑیوں کے لیے ڈومیسٹک ٹورنامنٹ کے ذریعے وسیع سرمایہ کاری کرے گا۔ سعودی عرب کے کرکٹ بورڈ کی ایسوسی ایٹ رکن کی درخواست کو اکتوبر 2015 کے اجلاس میں قبل ازمنظوری دی گئی تھی جس کو مکمل درخواست جمع کرانے کے بعد مارچ 2016 میں حتمی منظوری دی گئی۔
آئی سی سی کے چیئرمین ششانک منوہر نے ایس سی سی کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ ‘میں سعودی کرکٹ سینٹر کو آئی سی سی کے ایسوسی ایٹ رکن بننے پر مبارک باد پیش کرتا ہوں اورامید ہے کہ یہ اپنے ملک میں کھیل کی ترقی اور وسعت کے لیے اپنا مثبت کردار جاری رکھیں گے’۔ دوسری جانب آئی سی سی کے 53 رکنی کونسل نے متفقہ طور پر یوایس اے کرکٹ ایسوسی ایشن کی جون 2015 اور کرکٹ نیپال کی اپریل 2016 میں رکنیت کی معطلی کے فیصلے کی توثیق کردی۔