ریاض ۔29نومبر ( سیاست ڈاٹ کام ) سعودی خواتین نے اپنی اولین انتخابی مہم کا آج آغاز کردیا ۔ یہ خواتین کے حقوق کی قدامت پرست مملکت میں اصلاحی پروگرام کی سمت ایک قدم پیشرفت ہے ۔ 900سے زیادہ خواتین 12ڈسمبر کو مقرر بلدی انتخابات میں مقابلہ کررہی ہیں ۔ اس کیلئے خواتین نے اپنی اولین انتخابی مہم کا آغاز کرتے ہوئے رائے دہندوں سے ان کی تائید میں ووٹ دینے کی اپیل کی ۔ سعودی عرب کے انسانی حقوق کے ریکارڈ پر مغربی ممالک کی جانب سے سخت تنقید کی جاتی رہی ہے ۔ 2005ء میں ملک کے پہلے بلدی انتخابات منعقد کئے گئے تھے لیکن 2011میں دوبارہ ووٹنگ ہوئی لیکن دونوں انتخابات میں خواتین کو شرکت کی اجازت نہیں دی گئی تھی ۔ صرف مردوں کو انتخابی مقابلہ میں حصہ لینے کی اجازت تھی ۔ ایک ٹیچر فوادنے کہا کہ ہم خاتون امیدواروں کی تائید میں ووٹ دیں گے ‘چاہے اُن کے بارے میں کچھ بھی نہ جانتے ہوں۔ سابق سعودی حکمراں ملک عبداللہ نے 2005میں پہلی بار انتخابات کروائے تھے اور کہا تھا کہ جاریہ سال رائے دہی میں خواتین کو بھی اپنا ووٹ استعمال کرنا چاہیئے ۔