سعودی خاتون ڈرائیور ریما جفالی فارمولا 4 کیلئے پرعزم

ریاض ۔5 اپریل (سیاست ڈاٹ کام ) سعودی عرب کی خاتون ڈرائیور ریما جفالی فارمولا 4 برٹش چمپیئن شپ میں پہلی مرتبہ حصہ لے رہی ہیں۔ ریما جفالی کے ساتھ اس چمپیئن شپ میں عالمی شہرت یافتہ ڈرائیور لوئس فوسٹر اور سبسٹائن ایلورز بھی شامل ہیں۔ جدہ میں پیدا ہونے والی 27سالہ ریما نے اپنی پہلی ریس اکتوبر 2018 میں سعودی عرب میں خواتین پر ڈرائیونگ پر پابندی ہٹانے کے کچھ ماہ بعدکی۔ ریما نے کہا ہے کہ یہ میرے لیے اعزاز ہے کہ میں برطانوی فارمولا4 ریس میں ملک کی نمائندگی کر رہی ہوں۔ ریما نے اپنے اہل خانہ، دوستوں اور چاہنے والوں کی جانب سے حوصلہ افزائی پر شکریہ ادا کیا اورکہا کہ میں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ زندگی میں ایسا کچھ کر سکوں گی۔ ریمانے برطانوی فارمولا4کی ویب سائٹ سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ چند سال پہلے ایسی ریس میں شامل ہونا ناممکن تھا جو کہ اتنے مختصر وقت میں ہوگیا جس پر میں بہت شکرگزار اورخوش ہوں۔ بہتر سے بہتر کرنے اور آگے بڑھنے کے لیے میرے خاندان اور دوستوں کی حوصلہ افزائی میرے لیے بہت اہم ہے۔ اس سال ریس کی چمپئن شپ کے لیے زبردست مقابلے ہوں گے جس کے لے میں تیار ہوں۔ ریما جفالی اس سے پہلے امریکہ میں تعلیم حاصل کر رہی تھی۔ سعودی عرب واپس آنے کے بعد اس نے برطانوی فارمولا4 ریس میں حصہ لینے کا اعلان کیا جس میں دنیا کے نامور ڈرائیور حصہ لے رہے ہیں۔ ریما جفالی جی سی سی ممالک کی تین خواتین میں سے ایک ہیں جن کے پاس کار ریس میں حصہ لینے کے لئے لائسنس موجود ہے۔ انہوں نے ابوظبی کے میرینا سرکٹ میں ٹی آر ڈی 86کپ کے مقابلے میں پہلی ٹسٹ ڈرائیومیں حصہ لیا اور یہ لائسنس حاصل کیا۔ اس موقع پر ریس ٹیم کے انچارج انتھونی ہائیٹ نے کہا کہ برطانوی فارمولا 4 ریس میں ریما کی کسی بھی لیول میں پہلی مکمل ریس کے لیے پرامید ہیں۔ یہاں پر کار ریس کا انداز اورکار ریس کے منفرد راستوں کے ساتھ مزید سیکھنے کیلئے بہت کچھ ہے۔ ریما اس شعبہ میں بہت کچھ کر سکتی ہے کیونکہ اس نے چند ماہ میں بہت بڑی کامیابی حاصل کر لی ہے۔برطانوی فارمولا4 چمپیئن شپ ریس سنگل ڈرائیور اور باڈی سے باہر نکلے ہوئے پہیوں والی گاڑی کی منفرد ریس ہے جو برطانیہ کے مختلف ریس ٹریک پر اپریل تا اکتوبر کے درمیان منعقد کی جاتی ہے۔