صنعا۔ 25 اگسٹ ۔(سیاست ڈاٹ کام) حوثی باغیوں کے زیر اثر یمن کے شمال مشرقی صوبہ حدیدہ میں سعودی اتحاد کی جانب سے کیے گئے فضائی حملوں میں 22 بچوں سمیت 30 افراد ہلاک ہوگئے۔’ سی این این ‘نے یمنی میڈیا کے حوالے سے بتایا کہ 4 خاندان اپنے گھر خالی کر کے گاڑی میں سوار ہو کر جارہے تھے جب ان پر فضائی حملہ کیا گیا۔خاندان کے بچ جانے والے ا فراد نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایاکہ اس سے قبل ایک حملے میں ایک خاندان کے 4 افراد ہلاک اور 2 زخمی ہوئے تھے جس کے باعث دیگر اہلِ خانہ اپنی اور اپنے بچوں کی جان بچانے کیلئے وہاں سے منتقل ہورہے تھے۔’بی بی سی ‘کے مطابق فضائی حملہ الدریہمی کے علاقے میں کیا گیا جو یمن کے صوبے حدیدہ کا ساحلی شہر ہے، اس حوالے سے اقوامِ متحدہ کے امدادی کاموں کے نگراں مارک لوکوک کاکہنا تھا کہ اس کے علاوہ ایک دوسرے حملے میں بھی 4 بچے ہلاک ہوئے ہیں۔جون میں سعودی اتحاد نے حدیدہ پر دوبارہ کنٹرول حاصل کرنے کیلئے آپریشن کا آغاز کیا تھا ،جس پر امدادی تنظیموں نے بدترین انسانی المیہ جنم لینے کے خدشات کا اظہار کیا تھا۔کیوں کہ ساحل ہونے کے باعث یہاں سے حوثی باغیوں کو امداد پہنچتی ہے، سعودی اتحاد کا کہنا ہے کہ انہوں نے کبھی دانستہ طور پر شہریوں کو نشانہ نہیں بنایا لیکن انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی تنطیموں نے الزام لگایا ہے کہ اتحادی افواج بازاروں، اسکولوں ،ہسپتالوں اور رہائشی علاقوں کونشانہ بناتی ہیں۔ دوسری طرف یمن میں ایران نواز حوثی شدت پسندوں کی طرف سے الحدیدہ میں الدریھمی کے مقام پر ایک میزائل حملے میں متعدد بچے جاں بحق اور زخمی ہو گئے۔مقامی ذرائع نے بتایا کہ باغیوں کی طرف سے داغا گیا ایک میزائل حال ہی میں آزاد کرائے گئے علاقے ’الغلیفقہ‘ کے ایک گراؤنڈ میں گرا جہاں بچے کھیل رہے تھے۔ راکٹ کے دھماکے کے نتیجے میں متعدد بچے جاں بحق اور زخمی ہوگئے۔ درایں اثناء یمن کے سیکیورٹی ذرائع کے مطابق البیضاء گورنری میں کے رداع شہر میں ایران نواز حوثی باغیوں نے جگہ جگہ چیک پوسٹیں قائم کرکے شہریوں کی وحشیانہ پکڑ دھکڑ کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔