ریاض ۔ 2 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) سلطنت سعودی عرب نے مساجد عنقریب کلوز سرکٹ کیمروں کے تحت ہوجائیں گی اور ایک اسمارٹ کنٹرول سسٹم آئمہ اور مؤذن صاحبان پر نمازوں، مذہبی رسوم کی ادائیگی اور خطابات کے دوران نظر رکھے گا۔ اس اقدام سے مسجد میں کوئی بے ضابطگی یا کسی قسم کی خلاف ورزی کو ریکارڈ کرنے میں مدد ملے گی۔ عبداللہ الھویمل نائب معتمد برائے انتظامی اور تکنیکی امور، وزارت اسلامی امور، اوقاف، رہنمائی نے بتایا کہ تمام مساجد کا انتظام الیکٹرانک سسٹم کے ذریعہ کیا جائے گا جو مساجد کی سرگرمیوں کو خودبخود ریکارڈ کرے گا۔ عبداللہ نے کہا کہ اس پراجکٹ کا جائزہ مکمل کرلیا گیا ہے لیکن اس پر عمل آوری مرحلہ وار انداز میں کی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ پہلے مرحلہ پر عمل آوری وزارت فینانس کی جانب سے ضروری فنڈس کی آئندہ ماہ منظوری کے بعد ہوگی۔ اس میں سلطنت میں پھیلی ہوئی بڑی مساجد کا احاطہ ہوگا جس کے بعد ترجیحی اعتبار سے اگلے مرحلہ میں نسبتاً چھوٹی مسجدوں کی نگرانی کی جائے گی۔ عبداللہ نے وضاحت کی کہ اس پراجکٹ سے مساجد میں مختلف سامان کی چوری کا مسئلہ دور ہوسکے گا اور وزارت کو نمازوں کے دوران مسجدوں کی الیکٹرانک وسائل کے ذریعہ بھرپور نگرانی کا موقع حاصل ہوگا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کیمروں کی تنصیب کا مطلب یہ نہیں کہ مساجد کی نگرانی پر مامور ملازمین کی چھٹی ہوجائے گی چونکہ انہیں دیگر ذمہ داریاں بھی ہیں جیسے صاف صفائی اور اچھے ماحول کی برقراری۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ نئے اسمارٹ کنٹرول سسٹم میں ایرکنڈیشننگ، لائٹنگ، وائس کنٹرول، پیاموں کی نشریات، مبلغین کے خطابات کو محفوظ کرنا اور سی سی ٹی ویز شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ سسٹم توانائی کی لاگت میں 80 فیصد تک کٹوتی کردے گا، مختلف سازوسامان کے کارکرد رہنے کی مدت بڑھائے گا اور دیکھ بھال کی لاگت میں کمی کرے گا۔ اس سسٹم کو اس کے راست اور بالواسطہ فوائد کی وجہ سے مختلف احاطوں اور ماحول دونوں جگہ نہایت عصری نظام کی حیثیت سے استعمال کیا جارہا ہے اور اس کی وجہ سے بنیادی کام کاج میں انسان کا رول کم ہوگیا ہے۔ تاہم اس سے ملازمین کو تشویش میں مبتلاء ہونے کی ضرورت نہیں، جن کیلئے دیگر کئی ذمہ داریاں ہیں۔