سزا کے بعد ’پسٹوریئس کی پیرالمپک میں شرکت ممکن

پسٹوریا۔14 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام)بین الاقوامی پیرالمپک کمیٹی (آئی پی سی) نے یہ انکشاف کیا ہے کہ وہ جنوبی افریقہ کے ایتھلیٹ آسکر پسٹوریئس کو 2016 ء میں ریو میں ہونے والے پیرالمپک مقابلوں میں حصہ لینے کی اجازت دے گی بشرطیکہ وہ جیل میں نہ ہوں۔27 سالہ ایتھلیٹ کو جمعہ کے روز جج نے اپنی گرل فرینڈ کو ہلاک کرنے کے الزام میں قتل خطا کا مجرم قرار دیا ہے تاہم انھیں قتل عمد کے علاوہ کچھ دیگر الزامات سے بری بھی کیا گیا ہے۔اس معاملے میں سزا 13 اکتوبر کو سنائی جائے گی اور قتل خطا پر انھیں 15 برس تک قید کی سزا ہو سکتی ہے،تاہم آئی پی سی کا کہنا ہے کہ پسٹوریئس اگر جیل میں نہ ہوں تو وہ آئندہ پیرالمپکس میں حصہ لے سکتے ہیں۔آئی پی سی کے ترجمان کریگ سپینس نے کہا: ’ہم ان کے راستے میں حائل نہیں ہوں گے۔‘’بلیڈ رنر‘ کے نام سے بھی معروف آسکر پسٹوریئس نے اب تک تین پیرالمپکس میں 6 طلائی تمغے حاصل کئے اور جب انھوں نے اولمپکس میں شرکت کی تو وہ دنیا کے پہلے ایسے شخص تھے جو پاؤں کے کٹ جانے کے باوجود دوڑ میں حصہ لے رہے تھے۔

آئی پی سی کے ڈائریکٹر میڈیا اور کمیونیکیشنس ا سپینس نے کہا کہ تنظیم ریوا سٹین کیمپ کے اہل خانہ اور ان کے دوستوں کے خیالات کے ساتھ تھی،لیکن انھوں نے کہا کہ اگر پسٹوریئس اپنی سزا پوری کر لیتے ہیں اور ریو گیمس میں حصہ لینا چاہتے ہیں تو آئی پی سی انھیں نہیں روکے گی۔ ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’اگر وہ اپنی سزا پوری کر لیتے ہیں تو آئی پی سی کے آئندہ مقابلوں میں حصہ لے سکتے ہیں۔’پہلے تو آسکر کو یہ فیصلہ کرنا ہے کہ آیا وہ حصہ لینا چاہتے ہیں پھر انھیں جنوبی افریقہ کی قومی پیرالمپک کمیٹی کی جانب سے منتخب کیا جائے گا۔’اگر وہ اپنی سزا ریو میں ہونے والے مقابلے سے قبل پوری کر لیتے ہیں تو پھر فیصلہ ان کے ہاتھ میں ہوگا۔‘لیکن سابق پیرالمپیئن بیرونس ٹینی گرے تھامسن کا خیال ہے کہ اگر پسٹوریئس اپنی سزا پوری بھی کرلیتے ہیں اور انھیں جنوبی افریقہ کی نمائندگی لیے منتخب بھی کر لیا جاتا ہے تو بھی ان کے لیے گیمس میں شامل ہونا مشکل ہوگا۔11 مرتبہ طلائی تمغہ حاصل کرے والے تھامسن نے کہا کہ اس وقت تک ان کا ٹریننگ اور مقابلے کا بہت سا وقت نکل چکا ہوگا۔ ان کے سپانسر بھی نہیں ہوں گے۔ مالی طور پر انھیں مشکلات کا سامنا ہوگا۔