قاہرہ ۔ 25 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) مصر کی سرحد پر تعینات ایک عہدیدار نے کہا کہ 20 ہزار مصری لیبیا سے فرار ہوچکے ہیں۔ دولت اسلامیہ کے عسکریت پسندوں کی جانب سے سرقلم کرنے کے گھناونے واقعہ کے ویڈیو جاری کرنے کے بعد فرار واقعات پیش آئے۔ یہ ویڈیو جس میں 21 مصری عیسائیوں کے سرقلم کرنے کا منظر فلمایا گیا ہے۔ قاہرہ کی جوابی کارروائی کا سبب بنا جس نے فضائی حملے کئے اور مصریوں کے لیبیا کے سفر پر امتناع عائد کردیا۔ صیانتی سربراہ فوزی نائل نے سالوم چوراہے پر اخباری نمائندوں سے کہا کہ اوسطاً روزانہ 2000 تا 3000 مصری لیبیا سے سرحد پار کرکے مصر میں داخل ہورہے ہیں۔ گذشتہ 10 دن سے جبکہ ویڈیو فلم کی نمائش کی گئی تھی، یہ سلسلہ جاری ہے۔ کئی افراد سرتے سے فرار ہوچکے ہیں۔ یہ لیبیا کا وسطی شہر ہے۔ یہاں 21 قبطی عیسائیوں کا سر قلم کیا گیا تھا۔ اس نے کہا کہ مشرق میں اجتماعی تخلیہ کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا۔ یہاں پر زیادہ تر بین الاقوامی سطح پر مسلمہ لیبیائی حکومت کا کنٹرول ہے اور مغربی لیبیا میں مقیم مصری لیبیا کی سرحد پار کرکے تیونس میں داخل ہورہے ہیں۔