سری نگر میں پیلٹ گن سے 12 سالہ نو عمر کی موت

جلوس جنازہ پر آنسو گیس کی شیلنگ ، صورتحال کشیدہ
سری نگر ، 8اکتوبر (سیاست ڈاٹ کام) وادی کشمیر میں نو عمر لڑکوں اور جواں سال نوجوانوں کے جنازے اٹھنے کا سلسلہ بدستور جاری ہے جہاں گزشتہ تین ماہ کے دوران انتہائی مہلک ثابت ہونے والی پیلٹ گن نے ہفتہ کے روز ایک اور بدنصیب ماں کی گود اجاڑ دی۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ گرمائی دارالحکومت سری نگر کے پائین شہر کے سعید پورہ عیدگاہ میں جمعہ کے روز سیکورٹی فورسز نے آزادی حامی مظاہرین کے خلاف چھرے والی بندوق اور آنسو گیس کے شیلوں کا شدید استعمال کیا جس کے نتیجے میں کئی مظاہرین زخمی ہوگئے ۔ انہوں نے بتایا کہ زخمیوں کو مختلف اسپتالوں میں داخل کرایا گیا ، لیکن 12 سالہ جنید احمد آخون شیر کشمیر انسٹی چیوٹ آف میڈیکل سائنسز میں کم از کم بارہ گھنٹوں تک موت و حیات کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد بالآخر ہفتہ کی علی الصبح چار بجے دم توڑ گیا۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ کمسن جنید سر اور سینے میں چھرے لگنے سے شدید زخمی ہوگیا تھا۔ کمسن جنید کی ہلاکت کے ساتھ وادی میں 8 جولائی کو حزب المجاہدین کمانڈر برہان وانی کی ہلاکت کے ساتھ شروع ہونے والی آزادی حامی احتجاجی مظاہروں کے دوران ہلاک ہونے والی شہریوں کی تعداد بڑھ کر 90 ہوگئی ہے ۔ہلاک شدگان میں نو عمر لڑکوں اور جواں سال نواجوانوں کی تعداد قریب 70 ہے ۔ گزشتہ 92 روز کے دوران زخمی ہونے والے شہریوں کی تعداد 14 ہزار ہے ۔ اگرچہ مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے ستمبر کے اوئل میں یہ اعلان کیا کہ’ اب کشمیر میں چھرے والی بندوق کی جگہ پاوا شیلوں کا استعمال ہوگا’ جس سے کسی کی موت نہیں ہوگی، لیکن باوجود اُس اعلان کے وادی میں احتجاجی مظاہرین کے خلاف چھرے والی بندوق کا استعمال بغیر کسی روک ٹوک کے جاری ہے ۔

ایک رپورٹ کے مطابق وادی میں گذشتہ تین ماہ کے دوران قریب ایک ہزار شہری جن میں زیادہ تعداد کم عمر نوجوانوں کی ہے ، آنکھوں میں چھرے لگنے سے اپنی ایک یا دونوں آنکھوں کی بینائی سے محروم ہوچکے ہیں۔اس کے علاوہ کم ز کم ایک درجن شہری چھرے لگنے سے ہلاک ہوگئے ہیں۔ جنید کی ہلاکت کے پیش نظر پائین شہر اور سیول لائنز میں کرفیو کا نفاذ آج مسلسل دوسرے روز بھی جاری رکھا گیا۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ احتیاطی اقدامات کے طور پر سری نگر کے سات پولیس تھانوں صفا کدل، نوہٹہ، خانیار، مہاراج گنج ، رعناواری، مائسمہ اور بٹ مالو میں کرفیو کا نفاذ جاری رکھا گیا ہے ۔دریں اثنا 12 سالہ جنید کو مزار شہداء عیدگاہ میں سینکڑوں لوگوں کی موجودگی میں سپرد لحد کردیا گیا۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق سیکورٹی فورسز نے جنید کے جلوس جنازہ پر عالی مسجد کے قریب آنسو گیس کے شیل چلائے ۔ ان اطلاعات کے مطابق جنید کی میت کو مزار شہداء لے جارہے لوگوں پر چلائے گئے شیلوں کی وجہ سے متعدد افراد زخمی ہوگئے ہیں۔