لاہور ، 27 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) عظیم پاکستانی بلے باز اور انٹرنیشنل کرکٹ کونسل(آئی سی سی) کے صدر ظہیر عباس نے کہا ہے کہ وہ دیگر ملکوں کو دورۂ پاکستان کیلئے قائل کرنے کی کوشش کریں گے۔ تاہم امید ہے کہ سری لنکن ٹیم جلد پاکستان کا دورہ کرے گی۔ 2009ء میں دورۂ پاکستان پر آئی سری لنکن ٹیم کی بس پر لاہور میں دہشت گردوں کے حملے کے بعد سے 2015ء تک کسی بھی عالمی ٹیم نے پاکستان کا دورہ نہیں کیا۔ تاہم پاکستان کی اس چھ سالہ تنہائی کا خاتمہ زمبابوے نے مئی میں اس وقت کیا جب انہوں نے دو ٹی ٹوئنٹی اور تین ایک روزہ میچوں کیلئے پاکستان کا دورہ کیا۔ ظہیر عباس نے کہا کہ وہ وقت بھی آئے گا جب پڑوسی ملک پاکستان کا دورہ کریں گے۔ ’’مجھے امید ہے سری لنکا ضرور آئے گا، ہم ہر شعبے میں ایک دوسرے سے انتہائی قریب ہیں اور اگر ان کی طرف سے اس معاملے میں پیشرفت ہوتی ہے تو مجھے بہت خوشی ہو گی‘‘۔ انہوں نے کہا کہ آئی سی سی صدر ہونے کی وجہ سے وہ کسی پر زور نہیں ڈال سکتے لیکن بات چیت کے ذریعے رکن ملکوں کو اس حوالے سے قائل کرنے کی کوشش ضرور کر سکتے ہیں۔ ’ایشین بریڈ مین‘ کے نام سے مشہور ظہیر عباس نے زمبابوے کے حالیہ دورہ کو مثبت تبدیلی قرار دیا۔ تاہم یہ سوال بھی کیا کہ آخر پاکستان ہی وہ واحد ملک کیوں ہے جہاں عالمی کرکٹ نہیں ہو رہی۔ اس موقع پر انہوں نے سری لنکا کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ جب ان پر برا وقت تھا تو ہم وہاں ہم جا کر کھیلتے تھے۔ ماضی کے عظیم بلے باز نے کہا کہ ’’ہمیں پاکستان میں کرکٹ کو مرنے نہیں دینا، ہمارا کام اس کھیل کو دنیا بھر میں پھیلانا ہے، یہی وجہ ہے کہ ہم نئے رکن ملکوں کو شامل کررہے ہیں اور ان کی ہمیشہ حوصلہ افزائی کرتے ہیں‘‘۔ ظہیر عباس آئی سی سی کی صدارت سنبھالے والے تیسرے سابق کھلاڑی ہیں ، ان سے قبل یہ عہدہ کولن کاؤڈرے اور کلائیڈ والکاٹ کے پاس تھا۔ وہ ان دنوں سری لنکن کرکٹ کی عبوری کمیٹی کے چیرمین سدھات ویٹی منی کی دعوت پر سری لنکا میں موجود ہیں جہاں انہوں نے پاکستان اور سری لنکا کے درمیان ایک روزہ میچوں کی سیریز دیکھی۔ ظہیر عباس نے سیریز کے دوران پاکستان کی فیلڈنگ سمیت مجموعی کارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی ٹیم میں بہتری نظر آئی ہے۔ ’’جس طرح سے ٹیم نے فیلڈنگ کی اسے دیکھ کر مجھے بہت خوشی ہوئی۔ یہ سب کچھ نوجوان کھلاڑیوں کی وجہ سے ہوا جو خود کو منوانے کیلئے کوشاں نظر آئے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ جب کھلاڑیوں کو ٹیم میں تسلسل سے موقع نہیں ملتا تو ان کی کارکردگی خراب ہوتی ہے لیکن اب ان کی پرفارمنس شاندار اور دیکھنے سے تعلق رکھتی ہے۔ ظہیر عباس کے مطابق کھلاڑیوں نے گراؤنڈ میں کچھ ایسی مثبت چیزیں کیں جو انہوں نے آج تک پاکستان کرکٹ میں نہیں دیکھیں۔ پاکستان نے اپنی عمدہ فیلڈنگ اور مجموعی آل راؤنڈ پرفارمنس کی بدولت سری لنکا کو ونڈے سیریز میں 2-3 سے شکست دی۔