سری لنکا کو آج نمبر ایک ٹیم جنوبی افریقہ کا سامنا

لندن،۔2 جون (سیاست ڈاٹ کام)آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی میں ‘انڈر ڈاگ’ کی لیبل کے ساتھ اترنے والی سری لنکا ئی کرکٹ ٹیم ٹورنمنٹ میں اپنی مہم کا آغاز یہاں کل جنوبی افریقہ کے خلاف کرے گی جہاں اس کے پاس بہتر کارکردگی کے ساتھ خود کو ثابت کرنے کا موقع بھی ہو گا ۔سری لنکائی کرکٹ گزشتہ چند برسوں میں کافی نشیب و فراز سے گزری ہے اور اس کا اثر موجودہ ٹیم پر نظر آتا ہے ۔ سری لنکا نے چیمپئنز ٹرافی کے لئے بھی اپنے دونوں پریکٹس میچوں میں شکست کا سامنا کیا ہے اوریہ شکست اس کے حوصلے پر کافی اثر انداز ہوئی ہے ۔ وہ اپنا پہلا میچ آسٹریلیا سے دو وکٹوں سے اور دوسرا میچ نیوزی لینڈ کے خلاف چھ وکٹ سے گنوابیٹھی ۔اس کے علاوہ اس کے کپتان اور تجربہ کار آل راؤنڈر اینجلو میتھیوز کا ٹورنمنٹ کا آغاز سے پہلے ہی زخمی ہونا ٹیم کے لئے بڑا دھکا ہے ۔ میتھیوز کی پنڈلی میں چوٹ ہے اور سری لنکا کرکٹ بورڈ نے اشارہ دیا ہے کہ وہ جنوبی افریقہ کے خلاف پہلے میچ سے باہر رہ سکتے ہیں۔ گروپ بی کی ٹیم سری لنکا کے لئے مثبت آغاز ضروری ہے کیونکہ اس گروپ میں اس کے ساتھ دفاعی چمپئن ہندوستان اور پاکستان جیسی مضبوط ٹیمیں موجود ہیں۔دوسری طرف آئی سی سی کی ونڈے درجہ بندی میں موجودہ نمبر ایک ٹیم جنوبی افریقہ کے حوصلے کافی بلند ہیں جس نے ٹورنمنٹ کی تیاری کے لئے میزبان انگلینڈ کے ساتھ تین ونڈے میچوں کی سیریز کھیلی ہے اور وہ یہاں کے حالات سے اچھی طرح واقف ہو چکی ہے ۔ جنوبی افریقہ نے انگلینڈ کو آخری ونڈے میں اپنی بہترین بولنگ سے31  اوور میں 153 رنز پر ہی ڈھیر کر دیا تھا اور پھر بہترین فارم میں کھیل رہے اس کے اوپنر ہاشم آملہ نے نصف سنچری بنا کر ٹیم کو فتح دلائی تھی۔ آملہ نے اس سیریز سے قبل انڈین پریمیئر لیگ میں اپنی ٹیم کنگز الیون پنجاب کے لئے بہترین اننگز کھیلی تھی اور ثابت کیا کہ وہ ٹسٹ ہی نہیں محدود اووروں کے میچ کے بھی بہترین بیٹسمینس ہیں۔جنوبی افریقہ کی ٹیم کو اعتماد ہے کہ آملہ اس فارم کو چیمپئنز ٹرافی میں برقرار رکھ کر ٹیم کے لئے بڑا کارنامہ انجام دیں گے ۔ اس کے علاوہ کونٹن ڈی کاک، فاف ڈو پلیسس، کپتان اے بی ڈی ویلیرس جیسے اسٹار کھلاڑی ٹیم کی بیٹنگ کی طاقت ہیں۔ ڈی ویلیرس اگرچہ اس مرتبہ آئی پی ایل میں اپنی ٹیم رائل چیلنجرز بنگلور کے لئے خاص کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر سکے  لیکن انگلینڈ کے خلاف سیریز میں اے بی دوبارہ متاثر کن ثابت رہے اور انہوں نے 62 کے اوسط سے ایک نصف سنچری سمیت 124 رن بنائے ۔ آملہ اس سیریز میں بہترین اسکورر رہے تھے جبکہ کاک کا مظاہرہ دوسرے نمبرپر رہا اور اے بی، آملہ اور کاک کا یہ مثلث کمزور سری لنکا کی ٹیم کے سامنے بڑا خطرہ پیدا کر سکتا ہے ۔ اگرچہ پریکٹس میچ میں سری لنکا ئی بیٹسمینوں کی کارکردگی تسلی بخش تھی اور آسٹریلیا کے خلاف ٹیم نے 50 اوور میں 318 کا بڑا اسکور کھڑا کیا تھا۔لیکن اس میچ میں 95 رن کی زبردست اننگز کھیلنے والے میتھیوز پہلے میچ سے تقریباً باہر ہیں جس سے سری لنکا ئی بیٹنگ جنوبی افریقہ کے سامنے کمزور پڑ سکتی ہے ۔ اگرچہ نروشن ڈکویلا، اسیلا گنارتنے ، تجربہ کار دنیش چنڈیمل میتھیوز کی جگہ رنز بنانے کی ذمہ داری سنبھال سکتے ہیں وہیں بولروں میں تجربہ کار لستھ ملنگا، نوان پردیپ، لکشن سنداکن اور نوان کل شیکھر اہم ہوں گے ۔جنوبی افریقہ کے پاس  کیگسو ربادا، کیشو مہاراج، وائنے پارنیل، آندلے فیل لک وایو کے طور پر بہترین  بولرس بھی ہیں۔
انگلینڈ کے خلاف ونڈے سیریز میں ربادا سب سے زیادہ کامیاب بولررہے جنہوں نے تین میچوں میں 5.42 کے اوسط سے رنز دیکر  سب سے زیادہ سات وکٹس حاصل کئے  اور وہ سری لنکا کے بیٹسمینوں کو پریشان کر سکتے ہیں۔