کولمبو۔2 نومبر(سیاست ڈاٹ کام ) لاہور میں ٹوئنٹی20 میچ کے شاندار سیکیورٹی انتطامات اور کامیاب انعقاد سے متاثر سری لنکائی حکام نے مستقبل میں مزید ٹیمیں پاکستان بھیجنے کا عندیہ دیا ہے۔یاد رہے کہ 2009 میں سری لنکائی ٹیم پر حملے کے بعد سے زمبابوے کے سواکسی بھی ٹیم نے پاکستان کا دورہ نہیں کیا تھا اور ساڑھے آٹھ سال کے طویل عرصے کے بعد حملے سے متاثرہ سری لنکائی ٹیم نے ہی ہمت دکھاتے ہوئے پاکستان کا دورہ کر کے دنیائے کرکٹ کو مثبت پیغام دیا۔سری لنکا کرکٹ کے چیف ایگزیکٹو ایشلے ڈی سلوا نے کہا کہ اتوار کو قذافی اسٹیڈیم میں ہوئے میچ میں غیرمعمولی سیکیورٹی انتظامات نے ہماری ٹیم کو بہت متاثر کیا۔پاکستان سے وطن واپسی کے بعد کولمبو میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان نے وہی سیکیورٹی فراہم کی جس کا ہم سے وعدہ کیا گیا تھا اور ہم تمام تر انتظامات سے مطمئن ہیں۔ڈی سلوا نے مزید کہا کہ سری لنکائی کرکٹ بورڈ جلد جونیئر ٹیمیں پاکستان بھیجے گا جس کے بعد بہت جلد سینئر ٹیم بھی پاکستان کا دورہ کرے گی۔انہوں نے کہا کہ ہمارے فیوچر ٹور پروگرام میں پاکستان شامل نہیں لیکن ہم جلد از جلد ایک سیریز کی گنجائش نکال لیں گے، ہم جلد ہی پاکستان اپنی انڈر19 اور اے ٹیم بھیج رہے ہیں۔اس موقع پر سری لنکائی کپتان تھسارا پریرا نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ متعدد ٹیم اراکین نے اپنی حفاظت کے حوالے سے تحفظات کا اظہار کیا تھا لیکن گزشتہ ماہ ورلڈ الیون کے تین میچوں کی سیریز کے تجربے کو مدنظر رکھ کر میں انہیں بھرپور سیکیورٹی کی یقین دہانی کروانے میں کامیاب رہا۔انہوں نے پاکستانی سیکیورٹی کو لاجواب قرار دیتے ہوئے کہا کہ میں نے اپنے نو سالہ کرکٹ کیریئر میں ایسی سیکیورٹی نہیں دیکھی اور میں سمجھتا ہوں کہ ہم پاکستان میں دوبارہ کھیل سکتے ہیں۔یاد رہے کہ سیریز کے ابتدائی دو ٹوئنٹی20 میچز متحدہ عرب امارات میں کھیلے گئے اور تیسرے ٹوئنٹی20 میچ کیلئے میزبان ٹیم نے پاکستان کا دورہ کر کے لاہور میں ایک میچ کھیلا تھا۔