سری لنکا اور ویسٹ انڈیز کے درمیان آج پہلا سیمی فائنل

میر پور۔ 2 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) متواتر دوسری مرتبہ ٹوئنٹی 20 ورلڈ کپ کے فائنل میں رسائی کیلئے کوشاں دفاعی چمپین ویسٹ انڈیز اور سری لنکا کل یہاں کھیلے جانے والے سیمی فائنل میں پھر ایک مرتبہ آمنے سامنے ہوں گے جہاں گزشتہ مرتبہ فائنل میں ویسٹ انڈیز کے خلاف ہوئی شکست کا سری لنکائی ٹیم حساب برابر کرنے کی خواہاں ہوگی۔ کل کھیلے جانے والے سیمی فائنل مقابلے میں دونوں ٹیموں کے درمیان دلچسپ ٹکراؤ متوقع ہے کیونکہ دونوں ہی ٹیموں نے سیمی فائنل میں رسائی تک یکساں حالات کا سامنا کیا ہے۔ دونوں ہی ٹیموں نے گروپ مرحلے کے اپنے آخری مقابلے میں حریف ٹیموں کو شرمناک شکست دیتے ہوئے سیمی فائنل میں رسائی حاصل کی ہے جیسا کہ سری لنکا نے نیوزی لینڈ اور ویسٹ انڈیز نے پاکستان کو 100 رنز سے بھی کم کے اسکور میں آل آؤٹ کیا ہے۔

دونوں ہی ٹیموں میں عالمی معیار کے اسپنرس موجود ہیں جو استقلال کے ساتھ اپنی ٹیم کو کامیابی سے ہمکنار کررہی ہیں۔ سری لنکائی اسپنر رنگنا ہیرات پھر ایک مرتبہ چٹگانگ کے یادگار مظاہرہ کو دوہرنے کے خواہاں ہیں کیونکہ وہ گیل اور براوو کو جلد پویلین کی راہ دکھاسکتے ہیں۔ دوسری جانب سری لنکائی سینئر بیٹسمین مہیلا جئے وردھنے اور کمارا سنگاکارا کو بھی سنیل نارائن اور سامیوئل بدری کے خلاف بھی سخت امتحان کا سامنا ہوسکتا ہے۔ سری لنکا کی شیر بنگلہ اسٹیڈیم کے ساتھ خوشگوار یادیں وابستہ ہیں جیسا کہ ایک ماہ قبل اس نے یہاں ایشیا کپ ٹروفی حاصل کی ہے۔ دوسری جانب براوو نے کہا ہے کہ ویسٹ انڈیز نے اپنے ملک سے زیادہ بنگلہ دیش میں کرکٹ کھیلی ہے اور ٹوئنٹی 20 کی وہ ایک طاقتور ٹیم دکھائی دے رہی ہے۔ کیرن پولارڈ کی عدم موجودگی کے باوجود کریس گیل براوو اور کپتان ڈیرن سمی نے غیرمعمولی مظاہرے کرتے ہوئے ٹیم کو سیمی فائنل تک پہونچایا ہے خصوصاً آسٹریلیا اور پاکستان کے خلاف براوو اور سمی کے مظاہرے ناقابل فراموش ہیں۔ پاکستان کے خلاف گزشتہ رات کھیلے گئے مقابلے میں ایک موقع پر ویسٹ انڈیز کی ٹیم مقابلے میں موجود ہی نہیں تھی

لیکن اننگز کے 17 ویں اوورس سے براوو اور سمی نے تیز رفتار بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے مقابلے کو اپنی ٹیم کے حق میں کرلیا ۔سمی کے مظاہرے ایک کامیاب کپتان کے مظاہرہ ہیں جیسا کہ انہوں نے گزشتہ دو مقابلوں میں تیز رفتار 34 اور 42 رنز بناتے ہوئے ٹیم کو فتوحات دلوائی ہیں۔ سنیل نارائن اور بدری 6 اور 10 وکٹوں کے ساتھ نہ صرف ٹیم کیلئے بہتر مظاہرہ کررہے ہیں بلکہ آئی سی سی درجہ بندی میں اپنے پہلے اور دوسرے مقام کے ساتھ انصاف بھی کررہے ہیں۔ مذکورہ اسپنرس کے خلاف سری لنکائی بیٹسمنوں کا سخت امتحان متوقع ہے کیونکہ ان بیٹسمنوں تاحال کوئی بہتر مظاہرہ نہیں کیا ہے۔ مہیلا جئے وردھنے اور کمارا سنگاکارا کا یہ آخری مقابلہ ہوسکتا ہے اور وہ اس مقابلے کو یادگار بنانے کے خواہاں ہیں۔ سنگاکارا کا ناقص فام ٹیم کیلئے تشویش کا باعث ہے کیونکہ وہ گزشتہ تین اننگز میں صرف 18 رنز اسکور کئے ہیں۔ کپتان چنڈیمل کا بھی بین الاقوامی سطح پر ایک بڑے مقابلے میں قیادت کا امتحان ہوسکتا ہے۔