سری سانت ‘چنڈیلا وچاوان ‘اسپاٹ فکسنگ الزام سے بری‘ میدان پر واپسی ہنوز مشکل

کیرالا کرکٹ اسوسی ایشن سری سانت کو واپس لانے پر عزم ۔ بی سی سی آئی کا فی الحال تاحیات امتناع پر نظر ثانی سے عملا انکار

کولکاتہ / کوچی / ممبئی 26 جولائی ( سیاست ڈاٹ کام ) ایس سری سانت ‘اجیت چنڈیلا اور انکیت چوہان کو اسپاٹ فکسنگ اور میچ فکسنگ کے الزامات سے عدالت کی جانب سے بری کردیا گیا ہے تاہم کرکٹ کے میدان پر واپسی کی ان کی خواہش جلد پوری ہونے کی امید نہیں ہے ۔ دہلی کی ٹرائیل عدالت کی جانب سے تینوں داغدار کرکٹرس کے خلاف الزامات کو کل ہی کالعدم قرار دیدیا گیا ہے ۔ ہندوستانی کرکٹ بورڈ نے عدالت کے فیصلے کے بعد بھی واضح کردیا ہے کہ اس کا سری سانت اور چاوان پر تاحیات امتناع کو برخواست کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے ۔ ان دونوں کرکٹرس پر ستمبر 2013 میں امتناع عائد کیا گیا تھا ۔ چنڈیلا کا معاملہ کرکٹ بورڈ کی تادیبی کارروائی کمیٹی میں زیر غور ہے ۔ عدالت کے فیصلے کے فوری بعد تینوں ہی کرکٹرس نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ وہ دوبارہ کرکٹ کھیلنا چاہتے ہیں اور ایک وکیل صفائی نے کمرہ عدالت کے باہر میڈیا سے کہا کہ جج نے تمام ہی کھلاڑیوں کو الزامات منسوبہ سے بری کردیا ہے احکام جاری کردئے ہیں اور ان کھلاڑیوں کے خلاف کوئی مقدمہ نہیں ہے ۔ تاہم یہ راحت ایسا لگتا ہے کہ عارضی تھی کیونکہ کرکٹ کنٹرول بورڈ نے یہ واضح کردیا کہ دو کرکٹرس پر تاحیات امتناع میں کوئی تبدیلی نہیں آئیگی ۔ بورڈ نے کہا کہ بی سی سی آئی کی جانب سے جو کوئی تادیبی کارروائی بالکل آزادانہ نوعیت کی ہے ۔ یہ فیصلہ کسی فوجداری کارروائی سے یکسر مختلف ہے ۔ بی سی سی آئی کے ایک مختصر سے بیان میں کہا گیا ہے کہ بی سی سی آئی کے فیصلے آزادانہ تادیبی کارروائی پر مشتمل ہیں اور ان میں کوئی تبدیلی نہیں آئیگی ۔ بورڈ کے ذرائع نے کہا کہ مستقبل میں اگر ان کھلاریوں پر امتناع برخواست ہوتا ہے تو یہ طویل انتظامی عمل ہوگا ۔ سب سے پہلے مذکورہ کھلاڑیوں کے وکلا کو بی سی سی آئی سے امتناع برخواست کرنے کی اپیل کرنی ہوگی ۔

بورڈ اس اپیل کو تادیبی اور قانونی کمیٹیوں سے رجوع کریگا ۔ اس کے بعد کیس کی میرٹ کا جائزہ لیا جائیگا اور پھر اپنے خیالات کو بورڈ کے سالانہ اجلاس عام میں رکھا جائیگا ۔ اور پھر کوئی فیصلہ ہوتا ہے تو سالانہ جنرل اجلاس میں اکثریت سے اس کی منظوری حاصل کرنی پڑیگی ۔ سابق کپتان سورو گنگولی نے جو آئی پی ایل کی گورننگ کونسل کے رکن ہیں کہا کہ ان کرکٹرس کیلئے یہ ایک اچھی بات ہے ۔ اس سوال پر کہ آیا اس فیصلے کے بعد آئی پی ایل کی ٹیم راجستھان رائلس کا موقف مستحکم ہوگا جس سے یہ تمام کھلاڑی تعلق رکھتے ہیں سورو نے کہا کہ یہ ایک قانونی مسئلہ ہے اور وہ اس پر کوئی تبصرہ نہیں کرسکتے ۔ تاہم کیرالا کرکٹ اسوسی ایشن نے کہا کہ وہ اصل دھارے کی کرکٹ میں سری سانت کی واپسی کو یقینی بنانے میں کوئی کسر باقی نہیں رکھے گی ۔

کیرالا کرکٹ اسوسی ایشن کے صدر ٹی سی میتھیو نے جو بی سی سی آئی کے نائب صدر بھی ہیں کہا کہ ریاستی کرکٹ ادارہ کی جانب سے بی سی سی آئی سے درخواست کی جائیگی کہ سری سانت کو کھیلنے کی اجازت دی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم عدالت کے فیصلے کا اپنے وکلا کے ساتھ تفصیلی اور باریک بینی سے جائزہ لیں گے اور پوری احتیاط کے ساتھ ایک مکتوب بی سی سی آئی صدر اور سکریٹری کو تحریر کرینگے جس میں ان سے درخواست کی جائیگی کہ سری سانت پر عائد امتناع کو برخواست کیا جائے ۔ میتھیو نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ سری سانت سرگرم کرکٹ میں واپس ہوں۔ ہم یہ مانتے ہیں کہ سری سانت کو ان کے باقی مراعات ( رقمی ) بھی حاصل نہیں ہوئے ہیں اور ہم اس مسئلہ کو بھی بی سی سی آئی سے رجوع کرینگے ۔ ممبئی کرکٹ اسوسی ایشن نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ نوجوان اسپنر انکیت چاوان کو ٹرائیل عدالت نے الزامات سے بری کردیا ہے ۔ ممبئی کرکٹ اسوسی ایشن کے جوائنٹ سکریٹری پی وی شیٹی نے کہا کہ ہم اس بات پر خوش ہیں کہ کھلاڑیوں کو کچھ راحت ملی ہے تاہم ہمیں یہ دیکھنا ہے کہ بی سی سی آئی کی جانب سے اس پر کیا فیصلہ کیا جاتا ہے ۔ ہم بی سی سی آئی کی ہدایات کے مطابق ہی کام کرینگے ۔ جاریہ سال ماہ اپریل میں ممبئی کرکٹ اسوسی ایشن نے انکیت چاوان کے 32 لاکھ روپئے کے بقایہ جات جاری کردئے تھے جس پر اسے تنقیدوں کا نشانہ بننا پڑا تھا ۔