سابق اسپیکر کی ٹی آر ایس میں شمولیت پر کانگریس قائدین کا ریمارک
آرمور ۔ 8 ۔ ستمبر : ( سیاست نیوز ) : سابقہ اسپیکر اسمبلی سریش ریڈی احسان فراموش ہیں ۔ انہوں نے کانگریس کارکنوں کی کبھی مدد نہیں کی ، ان کو اپنے خود کے مفادات عزیز تھے ، اسمبلی انتخابات میں حلقہ اسمبلی آرمور سے کانگریس پارٹی بھاری اکثریت سے کامیاب ہوگی ۔ ان خیالات کا اظہار سابقہ میونسپل چیرمین کے گنگا دھر ، بابا خان ، چندرا موہن نے آرمور آر اینڈ بی گیسٹ ہاوز میں پریس میٹ کے دوران کیا ۔ سریش ریڈی کا ٹی آر ایس پارٹی میں جانا آرمور کانگریس پارٹی کیڈر میں نئی صبح کا آغاز ہے ۔ سریش ریڈی کی وجہ کئی افراد کانگریس پارٹی سے دور تھے ، سریش ریڈی نے تین مرتبہ رکن اسمبلی اور اسپیکر اسمبلی رہتے ہوئے کانگریس سے فوائد حاصل کئے اور اپنے مفادات کی خاطر ان کے چاہنے والے رفقاء و کارکن کو دھوکہ دیا ۔ انہوں نے کبھی پارٹی اور اس کے کیڈر کے بارے میں نہیں سونچا ، صرف نقصان پہنچایا ، منڈل پریشد انتخابات میں کانگریس پارٹی کو پوری اکثریت حاصل تھی ۔ کانگریس پارٹی کے 10 ایم پی ٹی سی تھے ، ٹی آر ایس کے صرف 5 ایم پی ٹی سی تھے ، سریش ریڈی کی نا اہلی کی وجہ ٹی آر ایس نے منڈل پریشد صدر کی کرسی حاصل کی ۔ اس طرح میونسپل آرمور کے انتخابات میں کانگریس پارٹی کو اکثریت حاصل تھی ۔ اس کے بجائے میونسپل چیرپرسن کی نشست ٹی آر ایس نے حاصل کی ۔ ان کو کانگریس پارٹی نے حلقہ اسمبلی بالکنڈہ کے بجائے آرمور حلقہ اسمبلی کا امیدوار بنانے کے امکانات پر اپنے مفاد کے لیے پارٹی کو خیر آباد کیا ۔ میونسپل فلور لیڈر کانگریس محمود علی ، مایناریٹی منڈل صدر معین اور دیگر نے بتایا کہ وہ سریش ریڈی کے پیچھے نہیں جائیں گے ۔ کانگریس اعلیٰ کمان حلقہ اسمبلی سے جس کو بھی امیدوار بنائے گی اس کے حق میں کام کریں گے ۔ اس موقع پر کانگریس ضلعی قائدین ، پی سی یوجنا ، محمد خالد کے علاوہ محمود علی ، معین الدین ، محمد عادل ، بابا بھائی دیگر کارکنوں کی کثیر تعداد موجود تھی ۔۔