نظام آباد:9؍ اپریل(سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) پی آرٹی یو نظام آباد اربن کے اجلاسِ عاملہ کا انعقاد شہر کے گورنمنٹ یو پی یس بوائز پھولانگ میں عمل میں لاتے ہوئے پی آرٹی یو اربن صدر کی حیثیت سے خواجہ معین الدین کو بلامقابلہ منتخب کیا گیا۔ جبکہ جنرل سکریٹری کی حیثیت سے ایس سرینواس ریدی ، اسوسی ایٹ صدر کی حیثیت سے مرزا افضل بیگ، نائب صدر کی حیثیت سے بی گنگادھر، خاتون نائب صدر کی حیثیت سے جھانسی رانی، سکریٹری کے طور پر اسرار احمد، ہرودیا جیوتی کے علاوہ ضلع کونسلرس کے طور پر سید جاوید، ڈی راما چاری ، این وٹھل کا بلامقابلہ انتخاب عمل میں آیا۔ اس اجلاس کی صدارت خواجہ معین الدین صدر پی آرٹی یو نظام آباد اربن نے کی اور مہمانِ خصوصی کی حیثیت سے مئیر نظام آباد شریمتی آکولا سجاتا نے حصہ لیا۔ اس موقع پر صدر خواجہ معین الدین نے شہر کے سرکاری مدارس کے دیرینہ مسائل پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔مئیر آکولا سجاتا نے اپنی تقریر میں اجلاس سے مخاطب ہو کر شہر کے سرکاری مدارس کے موجودہ مسائل پر متعلقہ محکمہ جاتی عہدیداروں سے مشاورت کر کے ان کی یکسوئی کا تیقن دیا۔ جس میں شہر کے ایسے 13 سرکاری اردو میڈیم مدارس جو کرائے کی عمارتوں میں چلائے جارہے ہیں۔جس سے اساتذہ اور طلباء کو بے شمار مسائل سے دوچار ہونا پڑرہا ہے۔جس کے لیئے جگہ فراہم کرکے اسکول کی عمارتیں تعمیر کرنے کا تیقن دیا ۔ساتھ ہی ساتھ دیگر سرکاری مدارس کے مسائل جیسے پینے کی پانی کی عدم سہولت، بیت لخلاء کی تعمیر و دیگر کو حل کرنے کا تیقن دیا ۔ پی آرٹی یو ضلعی صدر کملاکر رائو اور جنرل سکریٹری شنکر نے اپنے خطابات میں تنظیم کی کارکردگی پر روشنی ڈالی اور بتایا کہ43 فیصد پی آرسی کی عمل آوری میں ریاستی تنظیم نے اہم رول ادا کیا اور ساتھ ہی ساتھ اس گرمائی تعطیلات میں اساتذہ کے تبادلے، ترقی کرنے کے لئے حکومت سے مطالبہ کیا ۔ ہیلت کارڈ کے علاوہ جلد سے جلد اردو میڈیم ڈی ایس کی انعقاد کے لئے حکومت سے پر زور اپیل کی۔جنرل سکریٹری وی کشن نے پی آر ٹی یو نظام آباد اربن کی کارکردگی پر تفصیلی رپورٹ پیش کی ۔ اسی کے ساتھ اگلی دو سالہ معیاد2015-17 کے انتخابات کیلئے الیکشن آفیسرس شنکر،وویکانند نے کاروائی کا آغاز کیا۔تمام عہدوں کے لئے پرچہ نامزدگی کا مرحلہ کا آغاز عمل میں لایا گیا اور بلامقابلہ پی آرٹی یو اربن کے انتخابات عمل میں لائے گئے ۔ اس اجلاس میں بھوجا گوڑ، سید احمد بخاری، ایم اے کلیم، وسیم اللہ خان،ایم۔اے ۔قدوس، فاضل احمد،ایم اے علیم،الیاس، شکیل احمد خان ، ایم ۔ اے۔ارشد،عبدالخالد،مجاہد احمدخان،کے علاوہ خواتین اساتذہ کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔