سرکاری زیرانتظام اِداروں کو خانگیانے پر راہول گاندھی کی تنقید

کرناٹک کی انتخابی مہم میں صدر کانگریس کا بنگلورو میں روڈ شو اور عوام سے خطاب

بنگلورو۔ 9 مئی (سیاست ڈاٹ کام) راہول گاندھی نے آج مودی حکومت کے سرکاری زیرانتظام بعض اداروں کو خانگیانے کے فیصلے پر سخت تنقید کی اور کہا کہ اگر ان کی پارٹی برسراقتدار آجائے تو ان اداروں کا تحفظ کرے گی۔ راہول گاندھی نے کئی روڈ شوز بنگلورو میں منعقد کئے تاکہ اپنی پارٹی کے امکانات میں 12 مئی کے اسمبلی انتخابات کے دوران اضافہ کرنے کی کوشش کریں۔ صدر کانگریس نے آج کے دن کا آغاز ڈوڈا گناپتی مندر بسوناگڑی کے دورہ سے کیا۔ انہوں نے کئی جلسوں سے خطاب کیا۔ انتخابی مہم کے اختتام سے ایک دن قبل یہ ان کی پارٹی کے آخری انتخابی جلسے تھے جن سے صدر کانگریس نے خطاب کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ایچ اے ایل، بی ایچ ای ایل، بی ای ایم ایل اور بی ای ایل قائم کئے گئے تھے۔ پوری دنیا اس وقت ہندوستان پر ہنس رہی تھی۔ عوام نے کہا تھا کہ ایسے کارخانوں کی ہندوستان کو کوئی ضرورت نہیں ہے لیکن بنگلورو نے پوری دنیا کو دکھا دیا کہ وہ کیا کرسکتا ہے۔ جب سڑکیں بی ایچ ای ایل کیلئے ضرورت ہو تو دوبارہ تعمیر کی گئی اور ایچ اے ایل کی لڑاکا طیارے تعمیر کرنے کی ضرورت تھی، تاہم انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت جو مرکز میں برسراقتدار ہے، ایچ اے ایل، بی ای ایم ایل اور بی ایچ ای ایل میں مشغول سرمایہ کی تخفیف کرنا چاہتی ہے۔ راہول گاندھی نے کہا کہ حکومت چاہتی ہے کہ رافیل لڑاکا طیاروں کو جوڑنے کا کام ایچ اے ایل کے بجائے 45,000 کروڑ روپئے کے صرفے سے مودی حکومت کروائے۔ راہول گاندھی نے کہا کہ حکومت چاہتی ہے کہ رافیل لڑاکا طیاروں کو جوڑنے کا معاہدہ ایچ اے ایل سے چھین لیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ جب یوپی اے برسراقتدار تھی، تو فرانس کی جانب سے طیارے جوڑنے کی پیشکش ہوئی تھی جو ایچ اے ایل میں تیار کئے جاتے تھے اور بنگلورو کے عوام انہیں تیار کرتے تھے۔ ایچ اے ایل نے گزشتہ 70 سال تک یہ طیارے تعمیر کئے ہیں۔ راہول گاندھی نے کہا کہ وزیراعظم نے طیاروں کی تعمیر کا معاہدہ فرانس کے ساتھ کرلیا۔ راہول گاندھی نے وزیراعظم پر الزام عائد کیا کہ وہ پارلیمنٹ کا سامنا کرنے اور مفرور ملزمین نیرو مودی اور رافیل سودے کے موضوعات پر مباحث سے گریز کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم پارلیمنٹ میں یہ مسئلہ اٹھائیں گے، اور ان کا جواب حاصل کریں گے اور میں آپ کو تیقن دیتا ہوں کہ ہم ایچ اے ایل، بی ای ایل، بی ایچ ای ایل اور ایچ اے ایل کا تحفظ کریں گے۔ وزیراعظم کی ان کے حملوں کے مسئلہ پر خاموشی اختیار کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جب خواتین اور دلت فرقے کے لوگوں پر حملے جاری تھے تو پوری قوم نے متفقہ طور پر اس کی مذمت کی تھی، لیکن وزیراعظم نے اس مسئلہ پر کوئی بیان نہیں دیا۔ انہوں نے اس وقت کوئی مدد نہیں کی جبکہ مودی نے ایک لفظ بھی نہیں کہا ۔ حالانکہ دلت طبقے کے افراد کو زدوکوب کیا جارہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ’’بیٹی بچاؤ ، بیٹی پڑھاؤ‘‘ ۔ انہوں نے لڑکیوں کی تعلیم پر زور دیا جبکہ یو پی میں ایک بی جے پی رکن اسمبلی نے ایک لڑکی کی عصمت ریزی کی لیکن وزیراعظم نے اس سلسلے میں ایک لفظ بھی نہیں کہا ۔ انہوں نے وزیراعظم کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس کے برعکس انہوں نے عہد کیا کہ کرپشن کا خاتمہ کرکے رہیں گے۔ راہول گاندھی نے کہا کہ مودی نے بیشتر بدعنوان افراد کو امیدوار بنایا ہے۔ وہ بالواسطہ طور پر سابق چیف منسٹر بی ایس یدی یورپا کی امیدواروں کا حوالہ دے رہے تھے۔ راہول گاندھی نے مودی سے سوال کیا کہ انہوں نے ریڈی برادران کو جیل سے کیوں رہائی دلائی اور اسمبلی انتخابات کا انہیں ٹکٹ کیوں دیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ انہیں رکن اسمبلی بنانا چاہتے ہیں تاکہ ان کے خلاف مقدموں کو کمزور کیا جاسکے۔