رشوت ستانی کے خلاف اے سی بی کورٹ کا سخت فیصلہ
نظام آباد :19؍ ڈسمبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)رشوت حاصل کرتے ہوئے اے سی بی کو رنگے ہاتھ گرفتار کئے جانے والے ضلع ہیڈ کوارٹر دواخانہ کے سینئر اسسٹنٹ وینو گوپال کے خلاف اے سی بی کورٹ نے سخت رویہ اختیار کرتے ہوئے دو سال کی سزاء کے علاوہ 13 پی سی ایکٹ کے تحت 10 ہزار روپئے جرمانہ کے علاوہ سیکشن 7 ، ڈی سی ایکٹ کے مطابق 5 ہزار روپئے جرمانہ ، سیکشن 7 ڈی سی ایکٹ کے تحت علیحدہ 5 ہزار روپئے جرمانہ کی عدم ادائیگی پر 3 ماہ سزاء سناتے ہوئے کریم نگر اے سی بی کورٹ نے سزاء سنائی ۔ اے سی بی ڈی ایس پی پرسنا رانی کی اطلاع کے بموجب 20؍ اکتوبر 2011 ء میں سرکاری دواخانہ میںجسمانی معذور ایس ٹی ڈی بوتھ چلارہا تھا ۔ ضلع انتظامیہ کی جانب سے دواخانہ میں ایس ٹی ڈی بوتھ کیلئے اعلامیہ جاری کیا گیا تھا جس پر ایلمہ گٹہ سے تعلق رکھنے والے ستیہ نارائنا نے درخواست گذاری کی تھی اور یہ جسمانی معذور ہے ۔ جسمانی معذورکی جانب سے درخواست گذاری پر ضلع کلکٹر نے ایس ٹی ڈی بوتھ منظور کرتے ہوئے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کو احکامات جاری کئے گئے تھے اس بارے میں سینئر اسسٹنٹ وینو گوپال سے ربط پیدا کرنے پر 10 ہزار روپئے رشوت کا مطالبہ کیا تھا ۔ ضلع کلکٹر کے احکامات کے باوجود بھی 10 ہزار روپئے رشوت کامطالبہ کرنے پر ستیہ نارائنا نے اے سی بی سے رجوع ہوتے ہوئے 10 ہزار روپئے رشوت حاصل کرتے ہوئے وینو گوپال نے رنگے ہاتھ گرفتار کیا تھا اور کریم نگر اے سی بی کورٹ میں پبلک پراسیکوٹر لکشمی پرساد سے اس کیس کی پیروی کی تھی اور تمام گاہکوں ثبوت کی بناء پر اے سی بی کورٹ نے اسپیشل جج بھاسکر رائو نے سینئر اسسٹنٹ کو 2 سال کی سزاء کے علاوہ علیحد ہ علیحدہ 10 ہزار روپئے 5 ہزار روپئے جرمانے کے علاوہ جرمانے کی عدم ادائیگی پر مزید سزاء کا فیصلہ سنایا ۔ اس کیس میں ضلع پریشد موظف سپرنٹنڈنٹ پرکاش گواہی دینے پر انہیں شوکاز نوٹس جاری کی گئی ۔