سرکاری دواخانہ کوڑنگل میں سہولتوں کا فقدان

طبی ملازمین کی لاپرواہی اور من مانی سے مریض پریشان
کوڑنگل۔/4اکٹوبر، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) مستقر کوڑنگل کے سرکاری دواخانہ میں ان دنوں غریب لوگوں کا علاج معالجہ ملازمین کی صوابدید پر ہوگیا ہے کیونکہ عملہ کے ارکان لاپرواہی برت رہے ہیں۔ ڈاکٹروں اور طبی خدمات انجام دینے والے ملازمین کی بروقت عدم موجودگی سے ناگہانی صورتحال میں دواخانہ سے رجوع ہونے والے مریضوں کو جان ہتھیلی میں لئے ہوئے ٹھہرنے کی نوبت آن پڑ رہی ہے۔ گزشتہ روز آٹھ بجے کوڑنگل منڈل کے ایک دیہات میں لڑکے کو کتا کاٹنے پر دیہایتوں نے لڑکے کو کوڑنگل کے سرکاری دواخانہ سے رجوع کیا۔ پریشانی کے عالم میں دواخانہ آنے والے لوگوں سے آیا نے کہا کہ میں کوئی دوا نہیں دے سکتی کیونکہ دوا دینے والے موجود نہیں ہیں۔ دواخانہ کی  اس صورتحال کو دیکھ کر لڑکے کے افراد خاندان پریشان ہوگئے۔ اس دوران موضع اپنیان پلی سے وابستہ رام چندرماں خاتون کی انگلی کو بچھو ڈسنے کی وجہ انتہائی تکلیف کی حالت میں وہ دواخانہ سے رجوع ہوئی لیکن ایک گھنٹے تک کوئی پرسان حال نہیں تھا جس کی وجہ سے متاثرہ خاتون کی حالت مزید بگڑ گئی۔ بیشتر مریض مجبوراً خانگی دواخانوں کا رخ کررہے ہیں۔ برہمی کا اظہار کرتے ہوئے مریضوں نے انکشاف کیا کہ حلقہ اسمبلی کے مستقر مقام کا دواخانہ وقتاً فوقتاً متلقہ حکام بالا کے معائنہ کا متقاضی ہے۔کستور پلی ڈپٹی سرپنچ آشیا نے بتایا کہ دو روز قبل حادثہ سے دوچار ہوکر دواخانہ سرکاری کوڑنگل رجوع ہونے پر علاج نہ کرتے ہوئے دواخانہ سرکاری تانڈور ضلع رنگاریڈی سے رجوع ہونے کا مشورہ دیا گیا۔ بحیثیت مجموعی عوام طبی عملہ کی ناقص کارکردگی سے عاجز آتے ہوئے عہدیداران بالا سے ملتمس ہیں کہ وہ دواخانہ کا معائنہ کرتے ہوئے اس دواخانہ کو مریضوں کیلئے بہتر علاج معالجہ کی سہولت والا بنائیں۔