سرکاری دواخانہ نظام آباد میں چھ ماہ میں 101 نومولود فوت

6 خواتین کی موت، عوام میں تشویش، سہولتوں کی فراہمی میں ضلع انتظامیہ ناکام

نظام آباد :26؍ ڈسمبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)سرکاری دواخانہ میں زچگیوں کو یقینی بنانے کیلئے حکومت کی جانب سے بڑے پیمانے پر تشہیر کے علاوہ سہولتوں کی فراہمی کے باعث سرکاری دواخانہ میں زچگیوں کی انجام دہی میں اضافہ ہوا ہے لیکن سہولتوں کی انجام دہی ہنگامی صورتوں کا سامنا کرنے میں ناکام ہونے کے باعث مادر رحم میں اموات کے واقعات میں بھی اضافہ ہونے کے علاوہ گذشتہ 6ماہ کے دوران 101 نومولود فوت ہونے کے علاوہ 6 زچہ کی موت واقع ہوئی ہے جس کے باعث تشویش پائی جارہی ہے ضلع بھر میں 33 پرائمری ہیلت سنٹر کے علاوہ جنرل ہاسپٹل ، ایریا ہاسپٹل ، پرائمری ہیلت سنٹر کے علاوہ 92خانگی دواخانہ ہے ضلع مستقر جنرل ہاسپٹل میں ہر روز 40تا 50 زچگیوں کے علاوہ آرمور ، بودھن، ڈچپلی ، موڑتا ڑ ، ورنی ، نوی پیٹ دواخانوں میں تقریباً50 زچگیاں ہوتی ہے ۔ ان دواخانوں میں بنیادی سہولتوں کی عدم فراہمی کے باعث چھ ماہ کے دوران واقعات پیش آنے کی شکایتیں عام ہے ۔ہیڈ کوآرٹر ہاسپٹل میں وینلٹلیٹر نہ ہونے کے باعث زچہ کو مشکلات پیش آرہی ہے ۔ کے سی آر کٹ کے باعث سکاری دواخانوں میں زچگیوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے ۔ لیکن ہنگامی صورت میں نمنٹنے کیلئے کوئی سہولتیں نہیں ہے جس کے باعث زچگہ اور بچہ کی موت واقع ہورہی ہے ۔ چھ ماہ کے دوران ہوئے زچگیوں کے اعداد و شمار کا جائزہ لینے پر اس بات کا پتہ چلا کہ 101 نومولود ،6 خواتین کی موت واقع ہوئی ہے جس کے باعث عوام میں تشویش پائی جارہی ہے ۔ ان حالات کا جائزہ لیتے ہوئے شکایتوں کو دور کرنا ناگزیر سمجھا جارہا ہے ۔ ضلع انتظامیہ اس بات کا جائزہ لیتے ہوئے حکومت کو ادا کریں تو بہتر ہوگا۔ آنے والے دنوں میں سہولتوں کی فراہمی کیلئے اقدامات کرنے کی بھی اپیل کی جارہی ہے ۔