کریم نگر۔یکم اکٹوبر، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) ریشنلائزیشن طریقہ کار کے تحت طلبہ کی کم تعداد والے اسکولس کو بند کردینے کے فیصلہ کی شدت کے ساتھ مخالفت کرنے پر حکومت نے اپنے فیصلہ سے دستبرداری اختیار کرلی ہے۔ جاریہ تعلیمی سال کے اختتام تک اسکولس کو بند نہیں کیا جائے گا۔ ریشنلائزیشن جی او میں ترمیم تبدیلی کی جائے گی۔ ریاستی وزیر تعلیم جگدیشور ریڈی نے اعلان کیا ہے جس پر طلبہ اور ان کے والدین نے بھی چین و سکون کی سانس لی ہے۔ طلبہ کی20سے کم تعداد کے پرائمری اور مڈل اسکولس بند کردینے اور اس طرح 75 اپر پرائمری ہائی اسکول بھی بند کردینے کے لئے حالیہ جاری کئے گئے احکامات جی او نمبر6میں تحریر تھا جس کی وجہ سے جی او سچ ہے یا غلط ہے کہہ کر ٹیچرس کی انجمنوں نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ اس سے بچوں کی پڑھائی میں رکاوٹ ہوگی اور اسکول سے باہر بچوں کی تعداد میں اضافہ ہوجائے گا۔ دوسرے فاصلے کے اسکول کو جاکر طلباء و طالبات تعلیم حاصل نہیں کریں گے۔ طلبہ کے والدین نے اپنی پریشانی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جنگلاتی علاقوں میں 5تا10 کلو میٹر دور فاصلے کے اسکول کو جانا پڑے گا۔
اس کے علاوہ ٹیچرس اور ان کی انجمنوں کے صدور اور اپوزیشن جماعتوں کے قائدین نے حکومت کے اس طرز عمل اور اچانک احکامات تک مفت تعلیم کا نعرہ دے کر ٹی آر ایس حکومت اقتدار پر آنے کے بعد اسکولس کو بند کردیئے جانے کا ارادہ ظاہر کرنے پر اس کے خلاف ہر طرف سے مخالف شروع ہوگئی اور سبھی نے صدائے احتجاج بلند کیا جس کے سبب وزیر تعلیم کی جانب سے منگل کے دن اپنے فیصلہ کو بدل لینے کا اعلان کردینے پر اطمینان کی سانس لی۔