سیول۔4 جنوری (سیاست ڈاٹ کام )جنوبی کوریا نے شمالی کوریا کو پیونگ چینگ میں منعقد شدنی 2018 ء کے سرمائی اولمپکس میں ممکنہ شرکت پر تبادلہ خیال کیلئے 9 جنوری کو اعلیٰ سطحی مذاکرات کی پیشکش کی ہے۔جنوبی کوریا کی جانب سے یہ پیشکش شمالی کوریا کے رہنما کِم جونگ ان کی جانب سے دئیے جانے والے بیان کے بعد سامنے آئی۔ شمالی کوریا کے رہنما نے کچھ عرصہ قبل کہا کہ وہ جنوبی کوریا کے شہر پیونگ چینگ میں فروری کومنعقد ہونے والے سرمائی اولمپکس میں شرکت کیلئے اپنی ٹیم بھیجنے پر غور کر رہے ہیں۔انھوں نے کہا کہ دونوں ممالک کو اس امکان پر تبادلہ خیال کرنے کیلئے فوری طور پر ملاقات کرنے کی ضرورت ہے۔دوسری جانب جنوبی کوریا کے صدر مون نے اس حوالے سے کہا ہے کہ وہ اس موقع کو دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانے کے تناظر میں دیکھتے ہیں۔صدرنے کابینہ اجلاس میںیہ بھی کہا کہ شمالی کوریا کا جوہری پروگرام کسی بھی کھیل کی بات چیت کا پس منظر ہو گا۔شمالی اور جنوبی کوریا کے تعلقات کی بہتری شمالی کوریا کے جوہری پروگرام کو حل کرنے سے الگ نہیں لہذا شمالی کوریا کی وزارتِ خارجہ کو اس بارے میں اتحادیوں اور بین الاقوامی برادری کے ساتھ تعاون کرنا چاہیے۔ہمیں امید ہے کہ شمالی اور جنوبی کوریا آمنے سامنے بیٹھ کر پیونگ چینگ میں منعقد ہونے والے سرمائی اولمپکس میں شمالی کوریا کے وفد کی شرکت کے علاوہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانے کے حوالے سے بات چیت کر سکتے ہیں۔ شمالی کوریا نے ابھی اس حوالے سے کوئی جواب نہیں دیا۔جنوبی کوریا کے صدر نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ ان کے وزراء شمالی کوریا کے وفد کی مذاکرات میں شمولیت کو یقینی بنائیں۔شمالی کوریا کے رہنما کِم جونگ ان نے نئے سال کے موقع پر کی جانے والی تقریر میں یہ کہہ کر کہ وہ ہمسائیوں کے ساتھ مذاکرات کیلئے تیار ہیں سب کو حیران کر دیا تھا۔ رواں سال شمالی اور جنوبی کوریا کیلئے نہایت اہمیت کا حامل ہے کیونکہ شمالی کوریا اپنے قیام کی 70 ویں سالگرہ منا رہا ہے جبکہ جنوبی کوریا سرمائی اولمپکس کی میزبانی کر رہا ہے۔کِم جونگ ان نے کہا کہ ہمیں شمالی اور جنوبی کوریا کے منجمند تعلقات کو پگھلانا چاہیے۔