سرفراز کی سنچری سے پاکستان کو برتری، سنگا ۔ جئے وردھنے سری لنکا کی امید

کولمبو ، 16 اگسٹ (سیاست ڈاٹ کام) سری لنکا کی پاکستان کے خلاف جاری فیصلہ کن دوسرے ٹسٹ میں کامیابی کیلئے تمام تر امیدیں اب مہیلا جے وردھنے اور کمار سنگاکارا سے وابستہ ہیں۔ سری لنکن بیٹنگ کی سب سے قابل اعتماد جوڑی آخری بار کسی ٹسٹ اننگز میں یکجا ہے اور اپنی ٹیم کی مجموعی برتری کو 165 رنز تک لے جانے میں کامیاب ہوگئی ہے۔ یہ بات نہیں بھولنی چاہئے کہ اس میچ کی چوتھی اننگز پاکستانی بیٹسمنوں کو کھیلنی ہے جس میں انہیں ایک بار پھر رنگنا ہیراتھ کا سامنا کرنا ہوگا جو پہلی اننگز میں 9 وکٹیں لے چکے ہیں۔ کمار سنگاکارا پہلی اننگز کی مایوسی کی کسر اس بار نکالنے کے موڈ میں ہیں اور وہ 54 رنز پر ناٹ آؤٹ ہیں۔ اپنی آخری ٹسٹ اننگز میں پھونک پھونک کر قدم رکھنے والے جے وردھنے 49 رنز پر ان کے ساتھ موجود ہیں جبکہ سری لنکا نے آج تیسرے دن کا اختتام 177/2 پر کیا۔ سری لنکا کی گرنے والی دونوں وکٹیں عبدالرحمن نے حاصل کیں جس کے بعد جے وردھنے اور سنگا تیسری وکٹ کی شراکت میں 98 رنز کا اضافہ کرچکے ہیں۔ اس اننگز کے دوران یہ دونوں ٹسٹ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والی جوڑی کی فہرست میں دوسرے نمبر پر بھی آگئے ہیں۔ ٹسٹ کرکٹ میں سب سے زیادہ 6920 رنز بنانے والی جوڑی سچن تنڈولکر اور راہول ڈراویڈ کی ہے جبکہ اسی ہندوستانی جوڑی نے ٹسٹ کرکٹ میں سب سے زیادہ 20 سنچری پارٹنرشپس بھی قائم کی ہیں۔ جے وردھنے اور سنگا اپنی 19 ویں سنچری پارٹنرشپ سے صرف دو رنز کی دوری پر ہیں۔

پاکستانی ٹیم کی مشکل یہ ہے کہ اسے فاسٹ بولر جنید خان کی خدمات حاصل نہیں ہیں جو دھمیکا پرساد کا باؤنسر چہرے پر لگنے کے بعد ڈریسنگ روم میں اپنا توازن کھوبیٹھے اور انہیں فوری طور پر اسپتال لیجایا گیا جہاں ان کے میڈیکل ٹسٹ ہوئے ہیں۔ اس سے قبل پہلا سیشن بھی دو کھلاڑیوں سرفراز احمد اور ہیراتھ کے انفرادی سنگ میل کے سبب یاد رہے گا۔ وکٹ کیپر سرفراز نے مشکل صورتحال میں اپنی پہلی ٹسٹ سنچری اسکور کرکے پاکستانی اننگز کو 332 کے باوقار اسکور تک پہنچانے کی ذمہ داری بخوبی نبھائی۔ یہ پانچ سال میں پاکستانی وکٹ کیپر کی پہلی ٹسٹ سنچری بھی ہے اور یہ بھی پہلا موقع ہے کہ کسی پاکستانی وکٹ کیپر نے سری لنکائی سرزمین پر ٹسٹ میچ میں سنچری اسکور کی ہے۔ ہیراتھ نے 127 رنز دے کر نو وکٹوں کی غیرمعمولی کارکردگی پر اننگز کا اختتام کیا۔ ٹسٹ کرکٹ کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ بائیں ہاتھ کے کسی بولر نے ایک اننگز میں نو وکٹیں حاصل کی ہیں۔اس سے قبل انگلینڈ کے جانی برگس نے جنوبی افریقہ کیخلاف 1889ء کے کیپ ٹاؤن ٹسٹ کی ایک اننگز میں آٹھ وکٹیں حاصل کی تھیں۔

قبل ازیں پاکستانی ٹیم نے اپنی اننگز کا احیاء کی تو سب کے ذہنوں میں یہی سوال تھا کہ سرفراز سمیت پاکستانی لوور آرڈر بیٹنگ ہیراتھ کے چیلنج کا سامنا کتنی دیر کرسکے گی۔ سرفراز نے عبدالرحمٰن کے ساتھ اسکور میں قیمتی 40 رنز کا اضافہ کیا۔ انہوں نے ویلیگیدرا کی دو گیندوں پر چوکا اور چھکا لگاکر سنچری مکمل کی۔ سرفراز جب بیٹنگ کیلئے آئے تھے تو پاکستان کا اسکور پانچ وکٹوں پر صرف 140/5رنز تھا لیکن ان کی ذمہ دارانہ اننگز کے نتیجے میں پاکستانی ٹیم سری لنکا پر 12 رنز کی سبقت حاصل کرنے کی پوزیشن میں آسکی۔ ہیراتھ ایک کے بعد ایک وکٹ پر ہاتھ صاف کرتے ہوئے نو وکٹوں پر جاکر رکے۔ ان کی زد سے بچنے والی واحد وکٹ احمد شہزاد کی تھی۔