کراچی ۔ یکم نومبر(سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) کی جانب سے قائم کرکٹ کمیٹی کے سربراہ محسن حسن خان نے کہا ہے کہ سرفراز احمد پر تینوں طرز کی کرکٹ کی قیادت کا بوجھ ڈالنا صحیح نہیں اور انہیں ٹسٹ ٹیم کے بوجھ سے آزاد کیا جائے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے کرکٹ کے امور میں بہتری اور انہیں احسن طریقے سے انجام دینے کے لیے محسن حسن خان کی زیر سربراہی چار رکنی کمیٹی قائم کی جس میں سابق کپتان وسیم اکرم، مصباح الحق اور عروج ممتاز شامل ہیں۔ تاہم کمیٹی کے قیام کے ساتھ ہی محسن خان تنازعات میں گھر گئے جب انہوں نے نجی ٹی وی کے شو میں ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر کو بیوقوف گدھا کہا۔ ہیڈ کوچ نے اس بیان پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ محسن خان ان سے معافی مانگیں بصورت دیگر وہ پی سی بی کی جانب سے قائم کمیٹی کے اجلاس میں شریک نہیں ہوں گے۔ واضح رہے کہ کمیٹی کو ٹیم کی کارکردگی میں بہتری کے سلسلے میں ہر سال میں کم از کم تین مرتبہ ٹیم کے ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر سے ملاقاتیں کرنی ہے۔ محسن خان نے کہا کہ سرفراز احمد پر تینوں فارمیٹ میں قیادت کا بوجھ ڈالنا درست نہیں اور ٹی20، ون ڈے اور ٹسٹ ٹیم کی قیادت کے سبب ذہنی طور پر پرسکون نہیں رہ سکیں گے۔سرفراز کو ونڈے اور ٹی20 ٹیم کا کپتان برقرار رکھا جائے اور ان کی جگہ کسی سینئر کو ٹسٹ ٹیم کی سال، ڈیڑھ سال کے لیے قیادت سونپ کر سرفراز کو آرام کا موقع دیا جائے تاکہ اسے اعتماد ملے اور وہ اپنی قائدانہ صلاحیتوں کو مزید بہتر بنا سکے۔ انہوں نے اس حوالے مثال دیتے ہوئے کہا کہ ایشیا کپ میں سرفراز احمد کی باڈی لینگویج بہت گری ہوئی تھی کیونکہ ان پر تینوں طرز میں قیادت کا بہت دباؤ تھا۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ وہ بہت باصلاحیت ہیں۔