بند دوسرے دن بھی مکمل کامیاب، کے ٹی آر کے خلاف احتجاج جاری
سرسلہ۔/21ستمبر،( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) سرسلہ کو ضلع بنانے کے مطالبہ میں شدت پیدا کرتے ہوئے پانچ نوجوانوں نے سرسلہ پرانا بس اسٹانڈ کے قریب واقع سیل فون ٹاور پر چڑھ کر خودکشی کی دھمکی دی۔ نوجوان جن میں بی ناگاراج، جی سمپت، محمد یونس، انیل، کے وشنو شامل ہیں سرسلہ کو ضلع بنانے کی مانگ کرتے ہوئے اچانک سیل فون ٹاور پر نمودار ہوئے اور حکومت و ریاستی وزیر تارک راما راؤ جو حلقہ سے نمائندگی کرتے ہیں کے خلاف نعرے بلند کرتے ہوئے سرسلہ کو ضلع نہ بنانے کی صورت میں ٹاور سے چھلانگ لگاکر خودکشی کی دھمکی دی۔ بعد ازاں اپوزیشن جے اے سی کے قائدین مہیش گوڑ، آر املو فوراً وہاں پہنچ کر نوجوانوں کو سمجھاکر ٹاور سے نیچے اتارنے میں کامیاب ہوگئے۔ اس موقع پر ان قائدین نے سرسلہ کے عوام سے خواہش کی کہ وہ احتجاجی مظاہروں کے دورن صبر و اطمینان کا مظاہرہ کرتے ہوئے کام لیں اور جلد بازی میں ایسا کوئی غلط قدم نہ اٹھائیں جن سے ان کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہو۔ واضح رہے کہ سرسلہ کو ضلع بنانے کے مطالبہ پر جاری بند دوسرے دن بھی سرسلہ میں کامیاب رہا۔تمام کاروباری، تعلیمی ادارے، پٹرول پمپس وغیرہ بند رہے۔ اپوزیشن جن میں کانگریس، تلگودیشم، بی جے پی، وائی ایس آر کانگریس، بی ایس پی کے قائدین شامل ہیں امبیڈکر چوراستے پر احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے بہر صورت سرسلہ کو ضلع کا درجہ دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے مخالف حکومت نعرہ بازی کی۔ آج ایک روز بند کے دوران احتجاجیوں نے سڑک پر پکوان کرتے ہوئے عوام کو کھانا کھلایا۔ اس موقع پر جے اے سی قائدین نے ریاستی وزیر کے ٹی راما راؤ سے پرزور مطالبہ کیا کہ وہ جلد از جلد سرسلہ کو ضلع بنانے کا اعلان کریں ورنہ سرسلہ ڈیویژن کے حالات مزید خراب ہوں گے جس کے وہ خود راست ذمہ دار ہوں گے۔ احتجاجی قائدین نے کہا کہ ٹی آر نے انتخابات میں عوم کے خواہشات کے مطابق کام کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن آج وہ اپنے وعدہ سے منحرف ہوچکے ہیں۔ قائدین سرسلہ کی ترقی کیلئے اسپیشل پیاکیج کے بجائے سرسلہ کو ضلع کا درجہ دینے کی مانگ کی۔ اس موقع پر مہیش گوڑ، سنگم سرینواس، محمد عبدالستار، رما کانت راؤ، رویندر، دیوداس، ست نارائن کے علاوہ عوام کی کثیر تعداد موجود تھی۔