سرخ صندل کی اسمگلنگ ‘ تلگواداکارہ نیتو اگروال گرفتار

حیدرآباد 26 اپریل ( پی ٹی آئی ) ایک تلگواداکارہ نیتو اگروال کو آج آندھرا پردیش پولیس نے سرخ صندل کی لکڑی کی اسمگلنگ کے کیس میں گرفتار کرلیا ہے ۔ اداکارہ گذشتہ چند دن سے روپوش تھی ۔ اسے کرنول ضلع میں گرفتار کیا گیا ۔ پولیس نے بتایا کہ اداکارہ کو عدالتی تحویل میں دیدیا گیا ہے تاہم اس کا پولے ریمانڈ لیا جائیگا ۔ کرنول سپرنٹنڈنٹ پولیس اے روی کرشنا نے یہ بات بتائی ۔ 27 سالہ اداکارہ کو سرخ صندل کی اسمگلنگ کے کیس میں ملزم نمبر 10 قرار دیا گیا ہے جس میں صندل کی لکڑی کے 34 گٹھے دو ماہ قبل کرنول میں ضبط کئے گئے تھے ۔ اے روی کرشنا نے بتایا کہ اداکارہ پر قیمتی لکڑی کیلئے اسمگلرس کے ساتھ مل کر مجرمانہ سازش کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے ۔ وائی ایس آر کانگریس لیڈر و چگالامری منڈل کے صدر کونڈم پلی مستان ولی کو 13 اپریل کو اس کیس میں گرفتار کیا گیا تھا ۔ نیتو اگروال نے فلم پریما پرایانم میں کام کیا تھا جسے مستان ولی نے 2013 میںپروڈیوس کیا تھا ۔ کہا گیا ہے کہ نیتو اگروال نے اپنے بینک اکاؤنٹ سے صندل کی لکڑی کے اسمگلنگ کیس میں گرفتار کردہ ایک شخص بالو نائک کے اکاؤنٹ میں منتقل کئے تھے ۔ بال نائک کو پہلے ہی ایک کیس میں جو کرنول ضلع کے ردرا ورم پولیس اسٹیشن میں درج ہے گرفتار کیا جاچکا ہے ۔ کہا گیا ہے کہ نیتو اگروال نے مستان ولی کی اطلاع پر یہ رقم منتقل کی تھی ۔ مستان ولی پر الزام ہے کہ انہوں نے سرخ صندل کی لکڑی کی اسمگلنگ سے ملی دولت سے ہی ایک فلم پروڈیوس کی تھی ۔ پولیس کو شبہ ہے کہ نیتو اگروال نے پہلے بھی اسمگلرس کے اکاؤنٹ میں رقومات منتقل کی تھیں۔ تاہم پولیس کو ایک ہی کیس میں رقم کی منتقلی اور مالیت کا پتہ چل سکا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ اس کیس میں مختلف پہلووں سے بھی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ اس دوران پولیس ذرائع نے کہا کہ پوچھ تاچھ کے دوران نیتو اگروال نے ادعا کیا کہ اس نے مستان ولی سے شادی کی ہے اور وہ اسے تشدد کا نشانہ بناتا ہے ۔ پتہ چلا ہے کہ نیتو نے پوچھ تاچھ میں بتایا کہ اسے مستوان ولی کی وجہ سے پریشانیوں کا سامنا ہے جو پہلے ہی 20 فوجداری مقدمات میں ملوث ہے ۔ اس پر پی ڈی ایکٹ کے تحت بھی مقدمہ درج ہے ۔ مستان ولی ابتداء میں لیمو پانی فروخت کرتا تھا تاہم وہ سرخ صندل کی اسمگلنگ میں ملوث ہوگیا تھا اسے گرفتار کرلیا گیا تھا تاہم وہ رہائی کے بعد سے پھر اسی کام میں مشغول ہوگیا ہے ۔