سرحد پر مقیم افراد کیلئے تہہ خانوں کی تعمیر ، عمرعبداللہ کا حکم

جموں 10 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) سرحد پر مقیم افراد کے پاکستانی فوج کی فائرنگ کی وجہ سے مصائب کا شکار ہونے کی بناء پر چیف منسٹر عمر عبداللہ نے عہدیداروں کو ہدایت دی ہے کہ جموں و کشمیر کی سرحد پر بین الاقوامی سرحد کے پاس دیہاتوں میں اجتماعی تہہ خانے تعمیر کئے جائیں۔ عمر عبداللہ نے جو ڈیویژن سطح کے عہدیداروں کے ایک اجلاس کی صدارت کررہے ہیں، کہاکہ کل شام سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کے مسئلہ پر غور کیا جارہا ہے اور ہدایت دی جاتی ہے کہ سرحدی علاقوں میں جہاں دیہاتوں کو وقت پڑنے پر استعمال کیا جاتا ہے، عوامی تہہ خانے تعمیر کئے جائیں۔ اُنھوں نے ہدایت دی کہ مویشیوں کے لئے کیمپ قائم کئے جائیں جہاں اُن کے لئے چارہ اور طبی امداد کا انتظام بھی کیا جائے۔ عمر عبداللہ نے ہیرا نگر، سانبا، بشنا اور جموں کے سرحدی علاقوں کا دورہ کیا جہاں سرحد پار سے شلباری کی وجہ سے کئی افراد بے گھر ہوچکے ہیں۔ اُنھوں نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ طبی سہولتیں ، غذا ، پینے کا پانی اور برقی سربراہی کو یقینی بنایا جائے۔