سرحدی آبادی ہمارا کلیدی اثاثہ : راجناتھ سنگھ

نئی دہلی ۔ 13 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے آج فیلڈ اور ریاستی سطح کے افسروں کے ساتھ بات چیت کی جو سرحدی علاقائی ترقی کا پروگرام نافذ کررہے ہیں۔ بات چیت کے دوران سرحدی علاقائی ترقی پروگرام کے نفاذ سے متعلق موجودہ معاملات اور اسے زیادہ کارگر بنانے پر تفصیل کے ساتھ گفتگو کی۔مسٹر راج ناتھ سنگھ نے زور دیتے ہوئے کہا کہ سرحدی آبادی ہمارا کلیدی اثاثہ ہے اور سرحدی سلامتی کو برقرار رکھنے کا اہم حصہ ہے۔انہوں نے زور دیکر کہا کہ سماجی اور اقتصادی بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے کے لئے بھرپور کوششیں کی جانی چاہئیں تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ یہ لوگ سرحدی گاؤوں میں رہ سکتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت سرحدی آبادی کی سماجی اور معاشی فلاح و بہبود کو سب سے زیادہ ترجیح دیتی ہے اور انہیں ربط ، پینے کا صاف پانی، اسکول، اسپتالوں اور دیگر سہولتیں فراہم کرتی ہے تاکہ ان علاقوں میں رہن سہن کو یقینی بنایا جاسکے۔انہوں نے اس بات کا یقین دلایا کہ مرکز سرحدی علاقائی ترقی پروگرام کے تحت بنیادی ڈھانچے اور ترقیاتی سرگرمیوں کو مضبوط بنانے کے لئے ریاستوں کو امداد جاری رکھے گی۔اس پروگرام کے تحت 18۔2017 میں 1100 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں جو 16۔2015 میں 990 کروڑ روپے تھے۔ سرحدی گاؤوں کی جامع اور ہمہ جہت ترقی کے لئے 61 مثالی گاؤوں کو ترقی دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ جس کے لئے ریاستی حکومتوں کو 126 کروڑ روپے جاری کئے گئے ہیں۔ ضرورت کے مطابق اضافی فنڈز بھی دستیاب کرائے جائیں گے۔ ہر مثالی گاؤں تمام بنیادی سہولتیں جیسے پرائمری ہیلتھ سینٹر، پرائمری تعلیم، کمیونٹی سینٹر، ربط، پانی کی نکاسی اور پینے کا پانی فراہم کرے گا تاکہ سرحدی علاقوں میں مستقل رہن سہن کو یقینی بنایا جاسکے۔اس موقع پر مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے بی اے ڈی پی کے تحت مختلف پروجیکٹوں کے نفاذ اور بہتر منصوبہ بندی اور نگرانی کے لئے بی اے ڈی پی آن لائن بندوبست نظام کا آغاز کیا۔سرحدی ریاستیں اپنا اپنا متعلقہ سالانہ ایکشن پلان آن لائن داخل کرسکتی ہیں اور الیکٹرونکس طرز پر وزارت داخلہ سے منظوریاں حاصل کرسکتی ہیں جو منظوری کے عمل میں شفافیت لائے گا اور منصوبہ بندی اور نفاذ کے معیار کو بہتر بنائے گا۔ بین الاقوامی سرحد کے پچاس کلو میٹر کے اندر رہنے والے لوگوں پر توجہ دیئے جانے کے ساتھ سرحدی آبادی کی خصوصی ترقیاتی ضرورتوں کو پورا کرنے کے لئے سرحدی علاقائی ترقیاتی پروگرام17 ریاستوں میں 111 سرحدی اضلاع کا احاطہ کرتاہے۔ 1986 اور 1987 میں شروع کئے گئے پروگراموں کے بعد سے 13400 کروڑ روپے جاری کئے گئے ہیں۔