سدی پیٹ کیلئے عنقریب گوداوری سے پانی کی سربراہی

سدی پیٹ /5 جولائی (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) ہریتا ہارم (شجر کاری) پروگرام میں شرکت اور افتتاح کرنے کے لئے وزیر اعلی تلنگانہ کے چندر شیکھر راؤ حیدرآباد سے 12 بجے سدی پیٹ پہنچے۔ تفصیلات کے بموجب کل سدی پیٹ میں پودے لگانے کے لئے وزیر اعلی حیدرآباد سے کاروں کے قافلہ کے ساتھ سدی پیٹ پہنچے۔ جگجیون رام چوراہا پر ان کا استقبال خانگی مدارس کے طلبہ نے گرمجوشی سے کیا اور فضاء میں غبارے چھوڑے۔ اس موقع پر چیف منسٹر بابو جگجیون رام چوراہا کے قریب شجر کاری کی اور یہاں سے سیدھے قدیم بس اسٹانڈ چوراہا پہنچے، جہاں پر حصول تلنگانہ کے لئے 1531 دن تک بھوک ہڑتال کیمپ لگایا گیا تھا، جس کی یاد تازہ رکھنے کے لئے یادگار مینار کی نقاب کشائی کی۔ اس موقع پر چیف منسٹر نے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جہاں جنگل نہیں ہوتے، وہاں بارش نہیں ہوتی، یعنی جنگل سے ہی بارش ہوتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت تلنگانہ کو سرسبز و شاداب اور سنہرا تلنگانہ دیکھنا چاہتی ہے۔ وزیر اعلی نے بتایا کہ شہری سدی پیٹ کو بہت جلد گوداوری سے پانی سربراہ کیا جائے گا، جب کہ ریلوے لائن کے کاموں کا آغاز ہوچکا ہے۔ انھوں نے کہا کہ سدی پیٹ کو ضلع کا درجہ بہت جلد حاصل ہوگا۔ اس کے علاوہ میدک کو بھی ضلع کا درجہ حاصل ہوگا۔ چیف منسٹر نے عوام سے خواہش کی کہ صد فیصد پودے لگانے کا عہد کریں۔ بعد ازاں پتی مارکٹ یارڈ پہنچ کر انھوں نے پودے لگائے اور 20 ہزار میٹرک ٹن اجناس کو محفوظ کرنے کے گودام کا افتتاح کیا۔ رنگیلا ڈھابہ چوراہا کریم نگر روڈ پر نصب کردہ تلنگانہ تلی کے مجسمہ کی نقاب کشائی کی اور ویشیا سدن میں پودے لگائے اور وہاں سے نگنور منڈل کے موضع راج گوپال پیٹ کے لئے روانہ ہوئے۔ وہاں فیڈرل چینل بریج کے کناروں پر شجر کاری کی اور وہیں گرکل اسکول کے احاطہ اور پالی ٹکنک کالج میں پودے لگائے۔ علاوہ ازیں موضع پالا ماکول کے تالاب کے پشت کے کنارے سیندھی کے پودے لگائے۔ بعد ازاں بدی پڑگا پہنچ کر اپنے جگری دوست کے ہاں دوپہر کا کھانا کھایا اور وہاں سے ضلع کریم نگر کے لئے روانہ ہوئے۔ قبل ازیں ریاستی وزیر جنگلات نے بھی جلسہ کو مخاطب کیا۔ چیف منسٹر کے ہمراہ میدک ایم پی پربھاکر ریڈی، ڈپٹی اسپیکر پدما دیویندر ریڈی، ریاستی وزیر ٹی ہریش راؤ، ایم ایل سی سدھاکر ریڈی، ایم ایل سی فاروق حسین (کانگریس)، دوباک ایم ایل اے رام لنگا ریڈی، سابق چیر پرسن بلدیہ سدی پیٹ راج نرسو، ٹی آر ایس سینئر قائد کے ایس عاقل، ایم اے علیم، سرور اور مقبول بھی موجود تھے۔ ڈی آئی جی انوراگ شرما کی زیر قیادت چار ڈی ایس پی، بیس سی آئی ایس اور چالیس ایس ایز کے علاوہ سادہ لباس پولیس اور چھ پلاٹون نے نظم و ضبط کو برقرار رکھا، جب کہ ایس پی میدک بی سومتی کی زیر نگرانی پولیس کا معقول بند و بست رہا۔