ٹی آر ایس کی کامیابی کے یقین سے حریف امیدوار مایوس
سدی پیٹ۔/27اپریل، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)حلقہ ا سمبلی میں مجوزہ انتخابات میں تمام امیدواروں کی سرد مہری سے انتخابی مہم چل رہی ہے جبکہ کانگریس کے ریاستی قائدین اپنا حلقہ چھوڑ کر دوسروں کی انتخابی مہم چلانے میں مصروف ہیں اور دوسرے نمبر کے قائدین بھی انتخابی مہم سے کنارہ کشی اختیار کئے ہوئے ہیں۔ اسمبلی امیدوار سرینواس گوڑ چند کارکنوں کے ساتھ انتخابی مہم کی تشہیر کررہے ہیں۔ حلقہ پارلیمنٹ کیلئے کانگریس امیدوار ڈاکٹر شرون کمار ریڈی رائے دہندوں کیلئے نیا چہرہ ہونے کی وجہ سے رائے دہندوں کو اپنی طرف راغب کرنے میں ناکام ہیں اور مایوس ہوچکے ہیں۔ کانگریس کے ایم پی امیدوار اور اسمبلی امیدوار اقلیتی قائدین کو نظر انداز کئے ہوئے ہیں۔ ایسا معلوم ہورہا ہے کہ ریاستی و مقامی قائدین پر ٹی آر ایس کے قائدین و امیدوار ٹی ہریش راؤ کا دست شفقت رکھا ہوا ہے۔ بی جے پی امیدوار سی ودیا ساگر اپنی شناخت برقرار رکھنے کیلئے اپنے ووٹ بینک پر تکیہ کئے ہوئے ہیں۔ٹی ہریش راؤ مخالف پارٹیوں کی کمزوری سے سیاسی ہتھکنڈے استعمال کررہے ہیں ۔ مجموعی طور پر سدی پیٹ اسمبلی حلقہ پرسکون چھایا ہوا ہے۔ سدی پیٹ میں انتخابی منظر ایسا دکھائی دے رہا ہے کہ یہاں انتخابات ہیں یا نہیں؟۔ ہریش راؤ اپنی اور بانی ٹی آرایس کے سی آر کی کامیابی کیلئے پرامید ہیں۔ مستقر سدی پیٹ میں اب تک کسی بھی پارٹی کے قومی قائدین کادورہ نہیں ہوا اور نہ کوئی جلسہ عام ہوا۔ ہر امیدوار کی انتخابی مہم برائے نام ہے ، اکا دکا ریالیاں دیکھنے میں آرہی ہیں۔ گذشتہ انتخابات میں کانگریس امیدوار اور بی جے پی امیدوار جو کہ یہی امیدوار میدان میں تھے بری طرح سے شکست اٹھائے ہیں، اب بھی سابق کی طرح ناکامی کا منظر دکھائی دے رہا ہے۔