ستیا رام یچوری نے کہاکہ ہندو پرتشدد نہیں ہوتا یہ کہنا غلط ہے‘ بی جے پی نے معافی کی مانگ کی

یچور ی نے مبینہ طور پر کہاکہ شروعات سے ہی آر ایس ایس کا مقصدفوج کو ”بھگوا رنگ“ دینا تھا اور کی بنیادیں اٹلی کے موسلونی سے جڑی ہیں۔

بھوپال۔کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا(مارکسٹ) جنرل سکریٹری سیتا رام یچوری نے جمعرات کے روز یہ کہتے ہوئے تنازعہ کوہوا دی ہے کہ ایسا کہنا غلط ہوگا کہ ہندوپرتشدد نہیں ہوتااس کی کئی مثالیں قدیم دور اور تاریخ میں ملتی ہیں کہ ہندو حکمران کبھی تشدد سے دور نہیں رہے ہیں۔

جمعرات کے روز بھوپال میں ”پارلیمنٹری نظام الیکشن اور ڈیموکریسی“ کے عنوان پر منعقدہ ایک سمپوزیم میں سی پی ائی(ایم) لیڈر نے بھوپال سے بی جے پی امیدوار سادھو پرگیہ سنگھ کی اس بات کا حوالہ دیا جس میں انہوں نے زوردیاتھا کہ ”ہندو کبھی تشدد پر یقین نہیں رکھتے“۔

انہو ں نے کہاکہ ”دیگرمذہب کے ماننے والوں کو پرتشدد کے طور پر پیش کرنا تشدد ہے“۔

انہوں نے مبینہ طور پر کہاکہ بی جے پی سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کی امیدوار کے ذریعہ بی جے پی سیاسی سونچ بدلنے کی کوشش کررہی ہے کیونکہ پہلے تین مراحل میں انہیں شکست کا خوف ہوگیاہے۔

طویل مدت سے بی جے پی مذہب کی بنیاد پر رائے دہندوں کو پولرائز کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ بھوپال سے کانگریس کے امیدوار اور مدھیہ پردیش کے چیف منسٹر ڈگ وجئے سنگھ بھی اس تقریب میں موجود تھے۔

یچور ی نے مبینہ طور پر کہاکہ شروعات سے ہی آر ایس ایس کا مقصدفوج کو ”بھگوا رنگ“ دینا تھا اور کی بنیادیں اٹلی کے موسلونی سے جڑی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ پچھلے پانچ سالوں میں دہشت گردانہ واقعات میں اضافہ ہوا ہے‘ جس کی وجہہ سے عام شہریوں اور سکیورٹی اہلکاروں کی موت کے واقعات پیش ائے۔

کشمیر میں دہشت گردانہ او رحال ک دونوں میں گڈ چیرولی میں ہوئے نکسل حملے کا حوالہ دیتے ہوئے‘ انہوں نے کہاکہ”کس طرح کہاجاسکتا ہے کہ ملک محفوظ ہاتھوں میں ہے؟“۔

بعدازاں بی جے پی نے ان پر جوابی حملہ کرتے ہوئے دعوی کیاکہ یہ ووٹ بینک سیاست کی ایک او رمثال ہے او رسیتا رام یچوری سے معافی کا مطالبہ کیا۔

بی جے پی ترجمان جی وی ایک نرسمہا راؤ نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہاکہ ”ہم ہندوؤں کو بدنام کرنے کی وجہہ سے معافی کی مانگ کرتے ہیں اور ہندوتاریخ کے خلاف جھوٹ پھیلارہے ہیں“۔