نئی دہلی۔ 2 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) سابق چیف جسٹس آف انڈیا ستا سیوم کو گورنر کیرالا مقرر کرنے کے اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کانگریس نے اظہار حیرت کیا۔ کیا حکومت امیت شاہ مقدمہ میں ان کے فیصلے پر ’’خوش‘‘ ہوئی ہے۔ آخر یہ اقدام کیوں کیا گیا؟ اس سے ایک سوال پیدا ہوتا ہے کہ انہوں نے ایسا کیا کام ہے جس پر وزیراعظم نریندر مودی خوش ہوچکے ہیں۔ امیت شاہ خوش ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ انہیں اعزاز عطا کیا جارہا ہے۔ کانگریس ترجمان نے آنند شرما نے اس سوال کا جواب دیتے ہوئے کہ ستاسیوم کو گورنر کیرالا کیوں مقرر کیا جارہا ہے، کہا کہ یہ گزشتہ سال صدر بی جے پی امیت شاہ کو فرضی انکاؤنٹر مقدمہ میں راحت رسانی کا انعام ہوسکتا ہے۔ ستاسیوم سپریم کورٹ کی اس بینچ کے صدر تھے جس نے فرضی انکاؤنٹر نے امیت شاہ کے خلاف دوسری ایف آئی آر منسوخ کردی تھی اور کہا تھا کہ اس کا تعلق وسیع تر سہراب الدین شیخ ہلاکت مقدمہ سے ہے ، اس لئے علیحدہ ایف آئی آر ضروری نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ستاسیوم پہلے سابق چیف جسٹس ہیں جنہیں گورنر مقرر کیا جارہا ہے۔ کانگریس، حکومت سے یہ جاننا چاہتی ہے کہ کیا اس نے مقررہ نظام پر عمل آوری کی ہے جس میں ہمیں اندیشہ ہے کہ عدلیہ حکومت کی پابند ہوجائے گی تاکہ سبکدوش ہونے کے بعد سیاسی سرپرستی حاصل کرسکے۔