سب انسپکٹر لنگر حوض کا آمرانہ رویہ ‘ طالب علم سے بدسلوکی اور دھمکیاں
حیدرآباد ۔ 22 ۔ جنوری : ( سیاست نیوز) : شہر میں مثالی پولیس خدمات اور عوام دوست پالیسیوں کی کوششیں جاری ہیں ۔ عوام سے خوشگوار و بہترین دوستانہ تعلقات کو پولیس کے اعلی عہدیدار ترجیح دے رہے ہیں ۔ بالخصوص کمشنر پولیس اپنے ماتحت عملہ پر زور دے رہے ہیں کہ وہ عوام کو سہولت بخش خدمات فراہم کریں لیکن کمشنر پولیس کے احکامات اور کوششوں کو خود ماتحت عہدیدار ہی نقصان پہونچا رہے ہیں ۔ باوجود اس کے پولیس کے رویہ میں کوئی تبدیلی دیکھی نہیں جارہی ہے ۔ ایک ایسا افسوس ناک واقعہ لنگر حوض پولیس اسٹیشن میں پیش آیا ۔ اس واقعہ نے پولیس کے بیانات اور اقدامات کو عیاں کردیا اور اس واقعہ سے یہ بات بھی سامنے آگئی کہ پولیس اسٹیشن میں عزت دار شہری سے بھی وہی سلوک کیا جاتا ہے جو ایک سارق بدمعاش اور رہزن کے ساتھ کیا جاتا ہے ۔ تاخیر سے منظر عام پر آئے اس واقعہ نے پولیس لنگر حوض کی پول کھول دی چونکہ اس اسٹیشن میں انسپکٹر کی موجودگی کے باوجود سب کچھ ایک سب انسپکٹر کی مرضی کے مطابق چلتا ہے ۔ انسپکٹر بھی اس سب انسپکٹر کی مرضی کے آگے اپنے اختیارات کے استعمال سے قاصر ہے ۔ گذشتہ روز ایک طالب علم جو قادر باغ علاقہ کے ساکن ایک بلڈر کا بیٹا ہے اپنی کار لے کر لنگر حوض علاقے سے گذر رہا تھا کہ اس کے ہاتھوں حادثہ پیش آیا ۔ حادثہ میں کوئی زخمی نہیں ہوا اور اس حادثہ میں کار کو معمولی نقصان پہونچا ۔ اس لڑکے کو امتحان کیلئے جانا تھا لہذا اس نے اپنے والد کو فون پر حادثہ کی اطلاع دی اور گاڑی سڑک پر چھوڑ کر چلا گیا ۔ جب اس کے والد نے دیکھا کہ گاڑی جائے حادثہ پر نہیں تھی اور گاڑی لنگر حوض پولیس اسٹیشن میں تھی جب اس بلڈر نے پولیس اسٹیشن پہونچکر دریافت کیا تو عملہ نے بلڈر سے کہا کہ سب انسپکٹر ششی دھر نہیں ہیں لہذا وہ شام میں آئیں ۔ جب بلڈر نے شام پولیس اسٹیشن کا رخ کیا اور ششی دھر سے ملاقات کی تو واقعہ کچھ اور ہی نکلا ۔ اس سب انسپکٹر ششی دھر پر الزام ہے کہ اس نے بلڈر کے فرزند طالب علم کو نشہ کرنے اور ڈرگس کے استعمال پر مار پیٹ کا نشانہ بنایا ۔ اور ناجائز طور پر مقدمات میں پھانسا اور طالب علم کا کیرئیر تباہ کرنے کی باپ کے سامنے لڑکے کو دھمکی دی اور بد سلوکی کرنے لگا ۔ اس بات پر بلڈر نے انسپکٹر کی توجہ مرکوز کروائی تو انسپکٹر نے بجائے سب انسپکٹر کے رویہ پر افسوس کرنے کے بلڈر کو مشورہ دیا کہ معاملہ کو حل کرلیں۔ انسپکٹر پر الزام ہے کہ انہوں نے خود بلڈر کو مشورہ دیا کہ وہ بات کو آگے نہ بڑھائیں ۔ اس بات پر شدید برہمی کا شکار بلڈر اور ان کے ساتھیوں نے اے سی پی سے مسئلہ کو رجوع کیا ۔ اے سی پی کی مداخلت پر بلڈر اور انکا لڑکا رات دیر گئے اپنے مکان پہونچے ۔ باوثوق ذرائع کے مطابق اے سی پی نے سب انسپکٹر کی کافی سرزنش کی اور انسپکٹر کو بھی اپنے اختیارات کا صحیح استعمال کرنے کی ہدایت دی ۔ تاہم ایسے واقعات کا تدارک اسی وقت ممکن ہے جب ایسے عہدیداروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے ۔ باوثوق ذرائع کے مطابق سب انسپکٹر کے رویہ سے سخت ناراضگی دل آزاری کا شکار بلڈر نے مسئلہ کو انسانی حقوق کمیشن سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔