سبز پرچم پر امتناع عائد کرنے بی جے پی لیڈر گری راج کشور کا مطالبہ

مسلم پرچم پر نفرت پھیلانے اور پاکستان میں استعمال جیسا تاثر پیدا کرنے کا الزام
بیگو سرائے۔ 23 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) مرکزی وزیر اور بی جے پی لیڈر گری راج سنگھ نے آج کہا کہ الیکشن کمیشن کو چاہئے کہ سبز پرچم کے استعمال پر امتناع عائد کرے۔ یہ پرچم بالعمومل مسلم سیاسی و مذہبی اداروں کی طرف سے استعمال کیا جارہا ہے۔ گری راج سنگھ نے الزام عائد کیا کہ وہ (سبز پرچم) نفرت پھیلا رہے ہیں اور یہ تاثر دیتے ہیں جیسے پاکستان میں استعمال کیا جارہا ہے۔ اکثر تنازعات پیدا کرنے والے سخت گیر ہندوتوا نظریہ کے لئے معروف گری راج سنگھ نے کہا کہ اس پارلیمانی حلقہ میں ان کی لڑائی ہندوستان کو توڑنے کی کوشش کرنے والوں کے خلاف ہے اور دعویٰ کیا کہ وہ ثقافتی قوم پرستی اور ترقی کے ایجنڈے کی نمائندگی کررہے ہیں۔ گری راج سنگھ نے پی ٹی آئی کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں دعویٰ کیا کہ بی جے پی بہار میں 2014ء میں حاصل کردہ 31 نشستوں کے مقابلے اس مرتبہ زائد نشستیں حاصل کرے گی۔ تمام حلقوں سے خود وزیراعظم نریندر مودی ہی امیدوار ہیں اور مقابلہ کرنے والے بی جے پی قائدین دراصل ان (مودی) کے امتیازی نشان ہیں۔ گری راج سنگھ کو حلقہ لوک سبھا بیگوسرائے سے آر جے ڈی کے تنویر حسن اور سی پی آئی کے جواں سال لیڈر کنہیا کمار سے سخت مقابلہ درپیش ہے۔ گری راج سنگھ نے 2014ء میں حلقہ نواڈہ سے 1.4 لاکھ ووٹوں کی بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کی تھی لیکن بی جے پی اس مرتبہ انہیں بیگو سرائے منتقل کی ہے۔ انہوں نے اپنے تبادلے پر برسرعام ناراضگی ظاہر کی تھی لیکن بی جے پی کے صدر امیت شاہ نے ان سے ملاقات کرتے ہوئے حوصلہ افزائی کی تھی۔ بیگو سرائے کے انتخابات موضوع بحث بن گئے ہیں کیونکہ بی جے پی کی سخت گیر ہندوتوا پالیسی کا چہرہ سمجھے جاتے ہیں، جنہیں جے این یو اسٹوڈنٹس یونین کے سابق صدر کنہیا کمار نے خود کو زعفرانی نظریہ کے کٹر مخالف کے طور پر پیش کیا ہے۔ اس حلقہ میں 29 اپریل کو رائے دہی ہوگی۔