سادھوی کے تبصرے کیخلاف اپوزیشن برہم ،پارلیمنٹ کی کارروائی معطل

نئی دہلی 5 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام ) اپنے منہ پر کالی پٹیاں باندھ کر اپوزیشن پارٹیوں کے ارکان نے کانگریس کے قائدراہول گاندھی کی زیر قیادت پارلیمنٹ کے باہر خاموش احتجاج کیا ۔ ان کا مطالبہ تھا کہ مرکزی وزیر سادھوی نرنجن جیوتی کو ان کے متنازعہ تبصرے کی بناء پر برطرف کردیا جائے ۔ احتجاج میں کانگریس ،ترنمول کانگریس ،سماجوادی پارٹی ،عام آدمی پارٹی ،راشٹریہ جنتا دل اور کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا حکومت کے خلاف متحد ہوگئے تھے ۔ سی پی آئی ایم کو بھی احتجاج میں شمولیت کی دعوت دی گئی تھی جبکہ پارلیمنٹ کی کارروائی 11 بجے دن شروع ہوئی ۔ راہول گاندھی نے کہا کہ احتجاج اپوزیشن کی آواز کچلنے کے حکومت کے رویہ کے خلاف کیا جارہا ہے۔ نائب صدر کانگریس نے کہا کہ حکومت آزادی اظہار اور جمہوری انداز میں آواز اٹھانے کو برداشت نہیں کرنا چاہتی ۔

عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ بھگونت مان نے کہا کہ حکومت کے اپوزیشن کی آواز کو دبانے کی کوششوں کے خلاف احتجاج کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے احتجاجی مظاہرے کے بعد کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ پارلیمنٹ میں ہماری آواز سنی جائے ۔ اس سے ایک سخت پیغام پہنچتا ہے کہ اپوزیشن متحد ہے جب بھی قوم کی یکجہتی کا مسئلہ پیدا ہوتا ہے ہم اپنی آواز سنا کر رہیں گے۔ احتجاج میں شرکت کرنے والے گوروگاندھی نے یہ تبصرہ کیا۔ جبکہ سی پی پی آئی ایم احتجاجی مظاہرے سے دور رہی اس کا کہنا تھا کہ اس کی کٹر حریف ترنمول کانگریس احتجاج میں شامل ہیں۔

دیگر اپوزیشن پارٹیاں جیسے عام آدمی پارٹی ،کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا ،راشٹریہ جنتادل ،سماجوادی پارٹی ،مرکزی وزیر کے متنازعہ تبصرے کی مذمت میں متحد تھی۔ سی پی آئی ایم کے راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ رتی برالا بنرجی نے کہا کہ حالانکہ پارٹی مسلسل جیوتی کے استعفی کا مطالبہ کررہی ہے اس نے ترنمول کانگریس کے ساتھ احتجاج میں شمولیت گوارا نہیں کی ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نرنجن جیوتی کا استعفی چاہتے ہیں لیکن اس کا مطلب یہ نہیںہے کہ ہم ایک ایسے رکن پارلیمنٹ کے ساتھ بیٹھیں اور نعرہ بازی کریں گے جو برسر عام کہتا ہے کہ میں اپنے لڑکوںکو سی پی آئی ایم کی لڑکیوں کی عصمت ریزی کرنے بھیجوں گا۔ اس لئے سی پی آئی ایم ترنمول کانگریس کے ساتھ کسی بھی شہ نشین میں شرکت نہیں کرے گی۔
دریں اثناء راجیہ سبھا کی کارروائی میں مرکزی وزیر سادھوی نرنجن جیوتی کے تبصرے پر کانگریس ارکان کی جانب سے کارروائی میں بار بار خلل اندازی کے خلاف راجیہ سبھا کے بی جے پی ارکان ایوان پارلیمنٹ مہاتماگاندھی کے مجمسہ کے روبرو جمع ہوگئے اور احتجاجی ارکان کو ’’نیک عقل‘‘ آنے کی دعاء کی۔