حیدرآباد /29 اکٹوبر ( سیاست نیوز ) رچہ کنڈہ پولیس نے ایک ایسے شخص کو ممبئی سے گرفتار کرلیا جو ساتھی ملازمہ کو ہراساں کر رہا تھا ۔ ملازمت کے دوران دوستی اور ساتھ لئے گئے سیلفی تصاویر کو چھیڑچھاڑ کرتے ہوئے لڑکی کے والدین کو روانہ کردیا تھا اور اس ساتھی ملازمہ جس نے شادی کرلی تھی اس کے شوہر کو بھی ہراساں کرنے کی دھمکیاں دے رہا تھا ۔ جنسی خواہش پوری کرنے اور شوہر کے علاوہ اس کے ساتھ جنسی تعلقات رکھنے کیلئے خاتون پر دباؤ ڈال رہا تھا ۔ پولیس نے اس بدمعاش 39 سالہ سنیل چوہان ساکن تھانے ممبئی کو گرفتار کرلیا جو آلہ آباد ریاست اترپردیش کا متوطن بتایا گیا ہے ۔ سال 2015 میں اس کی پہچان شکایت گذار خاتون سے حیدرآباد میں ہوئی تھی ۔ جو ووڈا فون کمپنی میں بحیثیت ایچ آر منیجر پر کام کرتا تھا ۔ اور اسی دوران شکایت گذار لڑکی کا تقرر بحیثیت سینئیر ایچ آر منیجر ہوا ۔ اس نے لڑکی پر اسی وقت بری نظر ڈالی اور دشمنی پیدا کرلی ۔ بدلہ لینے کی غرض سے وہ لڑکی کے قریب ہوا اور دوستی کی ۔ اس دوران دونوں نے کئی مقامات پر سلفی تصاویر حاصل کی ۔ جون سال 2015 میں اس نے ملازمت چھوڑ دی اور بھارتی ایکسا انشورنس کمپنی ممبئی میں ملازمت اختیار کرلی اور لڑکی کو بھی اس کمپنی میں ملازمت فراہم کرنے کی کوشش کی جس میں وہ کامیاب ہوگیا اور لڑکی کے اس کمپنی میں ملازمت اختیار کرنے کے بعد وہ وقفہ وقفہ سے اس کے فلیٹ پر جایا کرتا تھا اور اس نے لڑکی کے بھروسہ کو توڑتے ہوئے اس کے آئی پیاڈ سے اس کی تصاویر اور نجی معلومات حاصل کرلیا اور بلیک میل کرنے لگا ۔ لڑکی کو قابل اعتراض پیامات روانہ کرنے لگا اور اس کے والدین کو تصاویر بھیجنے لگا ۔ لڑکی نے اس سے دوری اختیار کرلی ۔ سال 2016 بھاری ایکسا کے ذمہ داروں نے سنیل چوہان کو شکایتوں کے پیش نظر ملازمت سے نکال دیا ۔ رچہ کنڈہ کے سائبر کرائم پولیس نے لڑکی کی شکایت پر مقدمہ درج کرتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کیا اور اس بدمعاش سنیل چوہان کو گرفتار کرتے ہوئے عدالتی تحویل میں دے دیا ۔ پولیس نے اس کے قبضہ سے اس کے موبائل فون اور دیگر الیکٹرانک اشیاء کو ضبط کرلیا ۔