کراچی ۔22 فبروری (سیاست ڈاٹ کام ) ورلڈ کپ میں پاکستانی ٹیم کی ویسٹ انڈیز کے خلاف شرمناک شکست پر سابق کرکٹرز نے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے آئندہ میچوں میں یونس خان کو خارج کرنے اور سرفراز احمد، یاسر شاہ کو مستقل موقع دینے کا مطالبہ کر دیا۔ لیجنڈ کرکٹر سابق کپتان جاوید میانداد نے کہا ہے کہ ورلڈ کپ کیلئے ٹیم کا انتخاب ہی غیرمنصفانہ کیا گیا جس کے منفی نتائج سب کے سامنے ہیں۔ اتنے بڑے ایونٹ میں ٹیم میں منصوبہ بندی کا فقدان ہے۔ میگا ایونٹ کیلئے منتخب کردہ ٹیم کسی بھی اعتبار سے متوازن نہیں کہی جا سکتی۔ شعیب ملک، ذوالفقار بابر کو اسکواڈ کا حصہ ہونا چاہئے تھا تاہم انہوں نے کہاکہ موجودہ ٹیم کے مظاہروں کو مدنظر رکھتے ہوئے اس بات کی امید نظر نہیں آتی کہ ٹیم کوارٹر فائنل میں رسائی حاصل کرے گی۔ سابق فاسٹ بولر راولپنڈی ایکسپریس شعیب اختر تو پاکستان کی شکست پر برس پڑے
اور کہاکہ پاکستان کے کھلاڑیوں نے ہمیں دنیا بھر میں رسوا کر دیا ہے۔ مصباح الحق 5 سال سے ہمیں بیوقوف بنا ر ہے ہیںمیں شعیب اختر نے کہاکہ مسلسل ناکام ہونے کے باوجود ٹیم انتظامیہ یونس ان کو کیوں کھلا رہا ہے لگتا ہے۔ وقار یونس حقدار کھلاڑی کے ساتھ زیادتی کر رہے ہیں ٹیم بھی تباہی کے دہانے پر پہنچ گئی ہے۔ مجھے افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ ہندوستان میں بھی پاکستانی ٹیم کا مذاق اڑایا جا رہا ہے۔ سابق کپتان سنیل گواسکر کہتے ہیں کہ ورلڈ کپ میں پاکستان جیسی کمزور ٹیم کبھی نہیں دیکھی۔ اختر نے کہا کہ مضحکہ خیز بات یہ ہے کہ موجودہ ہیڈکوچ، چیف سلیکٹر کہتے ہیں کہ 1992 ورلڈ کپ میں بھی ابتدا میں ٹیم اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر رہی تھی بعد میں ٹیم کامیابی کی ڈگر پر آئی اور ورلڈ کپ خطاب حاصل کیا تھا۔ ان لوگوں کو یہ اندازہ نہیں ہے کہ اس وقت کپتان عمران خان تھے جو اپنے دور کے نمبر ایک قائد تھے اور ہمارا موجودہ سپہ سالار ایسا ہے جسے حریف ٹیم کی طاقت کا اندازہ لگانا ہی نہیں آتا۔ انہوں نے عمر اکمل کے بارے میں کہا کہ وہ صرف 40 تا 50 رنز کا کھلاڑی ہے مقابلے کو اپنی ٹیم کے حق میں کرنے کی اہلیت نہیں ہے۔ رمیز راجہ نے کہاکہ ویسٹ انڈیز کے خلاف پاکستان کی شکست پر بے حد افسوس ہوا ہماری ٹیم نے متعدد اہم کیچز چھوڑے اور مخالف ٹیم کوہمالیائی اسکور کرنے کا موقع دیا۔