سائنس سے غفلت برتنے والی قومیں مغلوب ہوجاتی ہیں: ڈاکٹر سراج اظہر

مانو میں قومی اُردو سائنس کانگریس کا افتتاح۔ ڈاکٹر اسلم پرویز، ڈاکٹر قیصر جمیل و دیگر کے خطاب
حیدرآباد، 28؍ فروری (پریس نوٹ) سائنس کے معنی تسخیر، تحقیق، تخلیق کے ہیں۔ جو تخلیق کے میدان میں آگے بڑھے انہوں نے دنیا کو مسخر کرلیا اور جنہوں نے اس پر توجہ نہیں دی وہ مغلوب ہوگئے۔ ان خیالات کا اظہار ممتاز اسکالر ڈاکٹر قاضی سراج اظہر، یونیورسٹی آف مشی گن، امریکہ نے آج مولانا آزاد نیشنل اُردو یونیورسٹی میں اردو سائنس کانگریس کے افتتاحی اجلاس میں کیا۔ اردو مرکز برائے فروغِ علوم (سی پی کے یو) اور اسکول برائے سائنسی علوم کے اشتراک سے دو روزہ کانگریس کا اہتمام کیا جارہا ہے۔ڈاکٹر محمد اسلم پرویز، وائس چانسلر نے صدارت کی۔ رواں سال کانگریس کو قومی یومِ سائنس سے مربوط کردیا گیا۔ڈاکٹر سراج اظہر نے کہاکہ جو زبانیں سائنس و ٹکنالوجی سے نہیں جڑ پاتیں وہ ختم ہوجاتی ہیں۔ لیکن اردو ایک ترقی پسند زبان ہے۔ پہلے جامعہ عثمانیہ نے سائنسی علوم کی تعلیم کا اردو میں نظم کیا تھا۔ جو دنیا کی ایک عظیم یونیورسٹی بنی۔ اب ایک اور جامعہ وجود میں آچکی ہے، یعنی مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی۔ ڈاکٹر محمد اسلم پرویز نے صدارتی خطاب میں کہا کہ اردو کو علوم کا ذریعہ بنانا مانو کے قیام کا مقصد ہے۔ ڈاکٹر قیصر جمیل، مہاویر میڈیکل ریسرچ سنٹر نے کہا کہ مسلمان سائنس میں کافی پیچھے ہیں۔ اب تک صرف 12 مسلمانوں نے سائنس کا نوبل انعام حاصل کیا ہے۔ پیشۂ طب کے اہم عہدوں پر کام کرچکی محترمہ ڈاکٹر قیصر جمیل نے چند تازہ تحقیقات کے حوالے سے کہا کہ خون میں موجود بعض خلیے غذا کی عدم فراہمی کی صورت میں بیمار خلیوں کو کھاجاتے ہیں۔ اس طرح روزہ رکھنے سے بہت ساری بیماریاں بشمول کینسر کا بھی تدارک ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کھانے پینے کے معاملے میں احتیاط برتنے کی صلاح دی۔ پروفیسر زاہد حسین، جامعہ ملیہ اسلامیہ، مہمانِ اعزازی نے کہا کہ مظاہر فطرت کا مشاہدہ انسان کو غور و فکر کی دعوت دیتا ہے۔ انفارمیشن ٹیکنالوجی نے تعلیم کے فاصلے ختم کردیئے ہیں۔ ڈاکٹر عابد معز، کنوینرو کنسلٹنٹ اردو مرکز برائے فروغِ علوم نے بتایا کہ گذشتہ سال ہمارے ساتھ شامل دو ساتھی، ڈاکٹر ریحان انصاری اور یوسف مڑکی اب اس دنیا میں نہیں رہے۔ انہوں نے بتایا کہ سائنس کانگریس کا مقصد سائنسی موضوعات پر لکھنے والوں کو تلاش ہے۔ اب بہت سارے لکھنے والے سامنے آگئے ہیں۔ اس کے علاوہ ملک کے مختلف حصوں سے مندوبین شرکت کر رہے ہیں۔ بطور خاص مہاراشٹرا سے کافی تعداد میں لوگ موجود ہیں۔ ڈاکٹر آمنہ تحسین، انچارج مرکز برائے مطالعاتِ نسواں نے مہمانوں کا تعارف پیش کیا، کارروائی چلائی اور شکریہ ادا کیا۔ پروفیسر سید نجم الحسن، ڈائرکٹر کانفرنس و ڈین سائنسس نے قومی یومِ سائنس کے ضمن میں منعقدہ تحریری، تقریری اور دیگر مقابلوں کی رپورٹ پیش کی۔ جناب احسن اعظمی، کنسلٹنٹ نے اس تقریب کی کارروائی چلائی۔