زیراہتمام SIO ایک روزہ اجتماع بعنوان ’شخصیت کا ارتقاء‘

ورنگل۔25مئی ( فیکس ) پرنسپل ڈاکٹر میر کوکب علی کے بیان کے مطابق تعلیمی سال 2016-17ء کیلئے کالج ہذا میں یونیورسٹی کے احکامات کے مطابق آن لائن سرویس کے ذنظام آباد:25؍ مئی ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن آف انڈیا(ایس آئی او) سٹی نظام آباد کی جانب سے یک روزہ ضلعی تربیتی اجتماع بعنوان ’’ شخصیت کاارتقاء‘‘ منعقد کیاگیا جس میں ضلع نظام آباد و عادل آباد کے ممبران وامیدوار ممبران نے شرکت کی ۔ اس تربیتی پروگرام میں مختلف دلچسپ اور معلوماتی وارتقائی عنوانات رکھے گئے جس کے ذریعہ سے افراد کی نشوونما اور شخصیت سازی میں نکھار پیدا کرنے والے عوامل سے واقفیت کروائی گئی ملک معتصم خان صاحب (رکن مرکزی مجلس شوریٰ جماعت اسلامی ہند)’’اپنی صلاحیتوں کوپہچانیئے ‘‘کے عنوان سے مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ دنیامیں کوئی بھی فرد بغیر صلاحیتوں کے پیدا نہیں ہوتا اور ہر فردکو خود بخود اپنی صلاحیتوں کا اندازہ نہیں ہوتا بلکہ اسے اپنی صلاحیتوں کی شناخت کرنی پڑتی ہے تب جاکر وہ ایک باصلاحیت فرد بن سکتا ہے موصوف نے مختلف مثالوں اور جامع مواد کے ذریعہ سیر حاصل گفتگو کی بعدازاں ’’شخصیت کا تجربہ ‘‘ کے عنوان سے جناب خالد حسین قیصر نے مخاطب کیا اس کے علاوہ وقت کی تنظیم اور Team Buildingکے عنوان پرجناب خواجہ نصیر الدین اور احمدعبدالحلیم (امیر مقامی جماعت اسلامی ہند) نے مخاطب کرتے ہوئے وقت کی پابندی واہمیت پر توجہ دلوائی۔ امیر مقامی جماعت اسلامی نظام آباد نے ٹیم بلڈنگ کے عنوان پر مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ کسی بھی قائد کے پاس اپنی جماعت میں پائے جانے والے ارکان کی صلاحیتوں کا اندازہ لگاک ان سے کام لینے کاہنر ہونا چاہئے ۔ آخر سیشن میں جناب عبدالعزیز(سکریٹری جماعت اسلامی ہند )، شخصیت کا ارتقاء :مولانا مودودی:اور علامہ اقبالؒ کی نظر میں کے عنوان سے مخاطب کرتے ہوئے تقابلی گفتگو کی اور دونوں رہنمائوں کی صلاحیتوں اور شخصیت سازی کے اجزائے ترکیبی کا بہترین مواد پیش کیا۔ اختتامی خطاب میں ابرار علی (سکریٹری حلقہ ایس آئی اوتلنگانہ) مخاطب کرتے ہوئے ممبران کو شخصیت کے ارتقاء پر مکمل توجہ دینے اور معاشرہ کے لئے کارآمد ثابت ہونے کی تلقین کی اور ساتھ ہی کہاکہ انسا ن کے اندر موجود صلاحیتوں کے صحیح استعمال سے ہی وہ اللہ کا فرمانبردار بن سکتاہے۔ ورنہ ان کا غلط استعمال اس کی نافرمانی کا ضامن ہے ۔ اجتماع کا آغاز مولانا کاشف صفی کی تلاوت سے ہوا۔ پروگرام کی کاروائی کو برادر عبدالسلام قمر و فیصل خان نے چلائی۔